امریکی کی جانب سے یوکرین میں فوجی امداد پر روک

یوکرین

?️

سچ خبریں: وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے اعلان کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان وائٹ ہاؤس میں غیر معمولی تنازع کے بعد، ٹرمپ نے یوکرین کو دی جانے والی تمام فوجی امداد روکنے کا حکم دیا۔
اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ صدر ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے کہ وہ امن پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ ہمیں اپنے دوستوں کی ضرورت ہے کہ وہ اس مقصد کے لیے پرعزم ہوں۔
انہوں نے کہا کہ واشنگٹن کییف کو دی جانے والی اپنی امداد روک دے گا اور اس بات کا جائزہ لے گا کہ یہ امداد کسی حل کی طرف لے جائے۔
دریں اثنا، وائٹ ہاؤس نے معطل شدہ امداد کی رقم یا معطلی کی مدت کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
دریں اثنا، امریکی محکمہ دفاع، پینٹاگون نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سینئر حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے یوکرین کے لیے تمام موجودہ فوجی امداد روک دی ہے، اور یہ امداد اس وقت تک دوبارہ شروع نہیں کی جائے گی جب تک کہ ٹرمپ یہ تسلیم نہیں کر لیتے کہ ملک کے رہنما امن کے لیے دیانتدارانہ وابستگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ پینٹاگون نے مزید تفصیلات جاری نہیں کیں۔
زیلنسکی کے دفتر اور واشنگٹن میں یوکرائنی سفارت خانے نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
ساتھ ہی امریکی ڈیموکریٹس نے ٹرمپ کے اس اقدام کی مذمت کی۔ سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سینئر سینیٹر سینیٹر جین شاہین نے کہا: "یوکرین کی فوجی امداد روک کر، ٹرمپ نے پیوٹن کے لیے یوکرین کے معصوم لوگوں کے خلاف روس کی جانب سے مزید تشدد کا دروازہ کھول دیا ہے۔” یہ عمل بلاشبہ تباہ کن ہوگا۔
دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو دوبارہ کہا کہ زیلنسکی کو امریکہ کی حمایت کے لیے شکر گزار ہونا چاہیے۔ ان کا یہ بیان کہ جنگ کا خاتمہ بہت دور ہے اور امن اس کی پہنچ میں نہیں ہے۔
ٹرمپ نے یہ بھی خبردار کیا کہ امریکہ اس صورتحال کو زیادہ دیر تک برداشت نہیں کرے گا۔ زیلنسکی اس وقت تک امن نہیں چاہتے جب تک اسے امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔
امریکی صدر نے نوٹ کیا کہ زیلنسکی کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے باوجود یوکرائنی معدنیات کے امریکہ میں داخلے کا راستہ کھولنے کا معاہدہ اب بھی نافذ العمل ہے اور یہ معاہدہ ابھی بھی ایجنڈے میں ہے۔ ٹرمپ نے زور دے کر کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک اچھا معاہدہ ہے اور وہ منگل کی رات کانگریس کے مشترکہ اجلاس میں اس صورتحال پر تازہ ترین رپورٹ فراہم کریں گے۔

مشہور خبریں۔

مقبوضہ علاقوں میں بے شمار بلیک آؤٹ کی وجہ کیا ہے؟

?️ 10 جنوری 2025سچ خبریں: میڈیا کی جانب سے مقبوضہ علاقوں کے بعض علاقوں میں

موساد کے سابق سربراہ کا حزب اللہ کے بارے میں اہم اعتراف

?️ 24 جون 2023سچ خبریں:لبنان کی حزب اللہ تحریک کی فوجی مشقوں کے بارے میں

آف شور مالکان کی کے-الیکٹرک کا براہ راست کنٹرول حاصل کرنے کیلئے کوششیں

?️ 13 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) کے-الیکٹرک لمیٹڈ کے مالکان کے درمیان لڑائی جھگڑے کے

النہضہ تحریک کے رہنما تیونس میں گرفتار

?️ 18 اپریل 2023سچ خبریں:النہضہ تحریک کے رہنماؤں نے ٹوئٹر پر اس تحریک کے رہنما

14 سینیٹرز کی ذاتی رائے پر مبنی قرارداد کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، بیرسٹر گوہر

?️ 5 جنوری 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق

کیا الجولانی حکومت کو اسرائیل سے کوئی مسئلہ ہے؟دمشق کے گورنر کا اہم اعلان

?️ 28 دسمبر 2024سچ خبریں:دمشق کے گورنر ماہِر مروان نے ایک بار پھر صیہونی حکومت

برطانیہ کا یوکرائن سے فوجی امداد کا وعدہ

?️ 2 مارچ 2022سچ خبریں:برطانوی وزیر اعظم نے یوکرائن کے صدر سے ٹیلی فون پر

بھارت تعصب پسند ہندوؤں کا ملک بن چکا ہے: گورنر پنجاب

?️ 21 مارچ 2021لاہور(سچ خبریں) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرورنے بھارت میں اقلیتوں پر ظلم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے