سچ خبریں:امریکہ کے افغانستان سے غیر ذمہ دارانہ انخلا اور واشنگٹن کے لیے اس کے تباہ کن نتائج سامنے آنے کے بعد امریکی ایوان نمائندگان کے دو ریپبلکن ارکان نے امریکی وزیر خارجہ کے مواخذے کا مطالبہ کیا۔
فاکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق میری لینڈ کے رکن پارلیمنٹ اینڈی ہیرس اور ساؤتھ کیرولائنا رالف نارمن ، دونوں امریکی ایوان نمائندگان میں ریپبلکن اراکین نے اعلان کیا کہ انہوں نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے مواخذے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہیرس نے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان ایک مکمل تباہی اور ایک نہ رکنے والا سانحہ بن گیا ہے جو کہ بائیڈن اور ان کی انتظامیہ ، خاص طور پر امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے ذمہ ہے، ہیرس نے کہا کہ ہم دنیا کی سب سے طاقتور قوم ہیں اور ہمیں طالبان پر واضح کرنا چاہیے کہ ہمارے لوگوں کو نکالنے میں جتنا وقت لگے گا ہم وہاں رہیں گے۔
انھوں نے مزیدکہا کہ اس سانحے کو سنبھالنے میں بلنکن کی سراسر ناکامی جسے روکا بھی جاسکتا تھا، ظاہر کرتی ہے کہ وہ اس عہدے کے لیے اہل نہیں ہےاور مجھے امید ہے کہ میرے ساتھی اس کو ہٹانے میں میرا ساتھ دیں گے،انہوں نے فاکس نیوز کو بتایا کہ ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کے درمیان ایک مشترکہ اتفاق ہے کہ بائیڈن انتظامیہ افغانستان میں ایک سکینڈل کا باعث بنی ہے اور امریکیوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہماری وزارت خارجہ اس صورتحال کی ذمہ دار ہےنہ کہ وزارت دفاع پینٹاگون ۔
رالف نارمن نے کہا وہ (بلنکن) وزیر خارجہ ہیں جنہوں نے 26 جنوری 2020 کو آئین کے دفاع اور امریکی عوام کی حفاظت کے عزم کا اظہار کیاجس میں وہ ہر طرح سے ناکام رہے ہیں،قبل ازیں ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کے ایک رکن ریپبلکن سین مارشا بلیک برن نے کابل میں جمعرات کے واقعات کے جواب میں بائیڈن کے سرکاری عہدیداروں کے استعفے کا مطالبہ کیا۔