سچ خبریں: ایک نئے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی وائٹ ہاؤس میں آمد کے بعد سے امریکی نوجوانوں میں ان کی انتظامیہ کی مقبولیت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
گیلپ پول کے مطابق زیڈ نسل کے 39 فیصد امریکی جو1990 کی دہائی کے وسط کے آخر میں 2010 کی دہائی کے اوائل میں پیدا ہونے والے بائیڈن انتظامیہ کو قابل قبول سمجھتے ہیں۔
امریکیوں کی اس نسل میں بائیڈن کی منظوری کی درجہ بندی 60 فیصد تھی جب وہ پہلی بار وائٹ ہاؤس میں داخل ہوئے جو کہ 21 فیصد کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔
دوسری طرف ہزار سالہ نسل جو1981 سے 1994 کے درمیان پیدا ہوئے میں امریکی صدر کی مقبولیت 41% تھی جو ان کی انتظامیہ کے آغاز میں کیے گئے پولز سے 19% کم ہے۔
اس سے قبل سی بی ایس نیوز اور یوگا انسٹی ٹیوٹ کے تازہ ترین پولز میں امریکی صدر جو بائیڈن کی مقبولیت اب تک کی کم ترین سطح پر تھی۔
پول کے مطابق اپریل کے شروع میں بائیڈن کی مقبولیت 42 فیصد تک گر گئی، جب سی بی ایس نیوز نے نیٹ ورک کے پول میں ریکارڈ کی گئی سب سے کم تعداد کی اطلاع دی۔ 58 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ وہ بطور صدر ان کی کارکردگی کو منظور نہیں کرتے ہیں۔
اس سروے کی کل شماریاتی آبادی میں سے 67 فیصد سیاہ فام امریکی نوجوان بائیڈن انتظامیہ کی کارکردگی کو قابل قبول سمجھتے ہیں۔ اپنے قیام کے پہلے چند مہینوں میں یہ بائیڈن 87 تھا۔