(سچ خبریں) امریکی میگزین نیشنل انٹرسٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل ایک خطر ناک اسٹریٹجک پوزیشن میں ہے۔
میگزین نے رپورٹ میں لکھا اسرائیل اپنے پڑوسیوں اور اس کے ارد گرد علاقائی طاقتوں اور مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے ساتھ مثبت اور مستحکم طویل مدتی تعلقات استوار کرنے سے قاصر ہے۔
نیشنل انٹریسٹ نے لکھا اسرائیل میں بحری، زمین اور آسمان پر فوجی برتری کے باوجود عدم تحفظ کا جذبہ برقرار ہے۔
رپورٹ کے مطابق 1948م کے بعد سے اسرائیل نے وسیع امکانات کے ساتھ ایک مضبوط فوجی قوت رکھنے اور دوسری جنگ عظیم میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں سے لڑنے کے قابل ہونے کی کوشش کی ہے۔
تب سے صیہونی حکومت نے اپنی فوج کو وسعت دینے اور اسے دنیا کے جدید ترین ہتھیاروں اور عسکری ٹیکنالوجیوں سے آراستہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے اپنی مقامی دفاعی صنعتوں کو ترقی دینے کی کوشش کی ہے جو اسے دنیا میں سب سے زیادہ تکنیکی طور پر ترقی یافتہ بناتی ہیں۔
امریکہ میں گلوبل فائر پور ویب سائٹ کے مطابق ، اسرائیلی فوج کو 2021م میں دنیا کی 140 فوجوں میں بیسویں طاقتور فوج کے طور پر درجہ دیا گیا ہے۔
حکومت کے پاس کل 643ہزار فوجی ہیں جن میں سے 170 activ ہیں اور فضائیہ فوج کے پاس 595 طیارے ہیں جن میں دنیا کے تازہ ترین جنگجو بھی شامل ہیں جن میں F-35 اور F-15 شامل ہیں۔
امریکی میگزین کے مطابق اسرائیلی فوج کے پاس ایک فوجی بیڑا ہے جو دنیا کے بیڑے میں 35 ویں نمبر پر ہے اور اس کے فوجی یونٹس 65 بحری یونٹس اور 5 آبدوزوں تک پہنچ گئے ہیں۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج کے پاس 1650 ٹینک ، 7500 بکٹر بند گاڑیاں ، 650 خود سے چلنے والے توپ خانے ، 300 فیلڈ توپیں اور 100 راکٹ لانچر ہیں۔