سچ خبریں:امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے محکمہ خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں القدس پر قابضین کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کانگریس کو رپورٹ پیش کرے
مجوزہ بل کانگریس کو حکومت کے قانونی اقدامات کے بارے میں معلومات کی درخواست کرنے کی اجازت دے گا۔ یہ قانون عام طور پر ریاست ہائے متحدہ امریکہ کو کسی بھی ایسی حکومت کو حفاظتی امداد فراہم کرنے سے منع کرتا ہے جو بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی سمت میں اس طرح کی مدد کا استعمال کرتی ہے، تاکہ اس شعبے میں اس کی حمایت کو روکا جا سکے۔
اس حوالے سے ریاست ورمونٹ سے تعلق رکھنے والے امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو پر اندھا دھند بمباری غیر اخلاقی ہے، یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، کانگریس سے اس مہم پر عمل درآمد کے حوالے سے جواب طلب کرنا چاہیے۔
غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر صیہونی فوج کے شدید فضائی اور زمینی حملوں میں جہاں درجنوں افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں، وہیں فلسطینی جنگجو مزاحمت سے باز نہیں آئے اور اس پٹی کے مختلف محوروں میں صیہونی فوج کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
غزہ کی پٹی پر صیہونی فوج کے حملے اور اس پٹی میں مقیم فلسطینی شہریوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ صہیونی فوج نے غزہ کی پٹی کے شمال میں ابوشریک اسکوائر کے قریب غزہ کے متعدد شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے ڈرون حملہ کیا۔
غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس شہر کی المنارہ بستی میں ایک رہائشی مکان پر بمباری کے نتیجے میں 5 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے۔