سچ خبریں: امریکی سینیٹ کے 24 ارکان نے جمعرات کو امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ فلسطین میں الجزیرہ کی نامہ نگار شیریں ابو عاقلہ کے قتل کی تحقیقات میں واشنگٹن کو براہ راست شامل کریں۔
امریکی سینیٹرز نے 11 مئی کو مغربی کنارے میں مظاہرین کے خلاف اسرائیلی تشدد کی کوریج کے دوران فلسطینی نژاد امریکی صحافی کی گواہی کی واشنگٹن کی زیر نگرانی شفاف اور جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی قانون سازوں نے خط میں لکھا کہ یہ واضح ہے کہ زمینی فریقوں میں سے کوئی بھی قابل اعتبار اور آزاد تحقیقات کے لیے ایک دوسرے پر اعتماد نہیں کرتا ہےہم سمجھتے ہیں کہ اس کو حاصل کرنے کا واحد راستہ امریکہ کے لیے براہ راست ملوث ہونا ہے۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر کے ترجمان نے رائٹرز کو بتایا کہ واشنگٹن اس معاملے کی باضابطہ تحقیقات نہیں کر رہا ہے لیکن چاہتا ہے کہ دونوں فریق شواہد کا تبادلہ کریں۔
الجزیرہ کی نامہ نگار شیرین ابو عاقلہ کے قتل میں عبوری صیہونی حکومت کے مظالم کے بعد امریکہ کی طرف سے صیہونی حکومت کی غیر مشروط حمایت پر نظر ثانی کرنے اور اس حکومت کی سالانہ امداد پر مشروط طور پر نظر ثانی کی درخواستوں میں شدت آئی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے ابو عاقلہ کے جنازے پر عبوری صیہونی حکومت کے ایجنٹوں کے حملے کی خبروں کے بعد رپورٹر کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اس وقت جب صحافیوں کی جانب سے قتل کے بارے میں سوال کیا گیا تو جو بائیڈن نے جرم کی مذمت کرنے کے بجائے کہا کہ وہ اس کی تفصیلات نہیں جانتے اور تحقیقات کی ضرورت ہے۔