سچ خبریں:امریکی سینیٹرز نے ایک بل پیش کرتے ہوئے نائن الیون حملوں میں سعودی عرب کے کردار میں زیادہ شفافیت کا مطالبہ کیا ہے۔
امریکی سینیٹ کے دو ارکان نے 9/11 حملوں میں سعودی عرب کے کردار کے بارے میں مزید دستاویزات کا اعلان کرنے کا بل پیش کیا ہے، امریکی سینیٹ میں سینئر ڈیموکریٹ سینٹر باب مینینڈیز اور کنیکٹیکٹ کے ڈیموکریٹ سینٹر رچرڈ بلومینتھل نے جمعرات کو 9/11 ٹرانسپیرنسی ایکٹ کے نام سے ایک بل پیش کیاجسے 9/11 کے متاثرین کے خاندانوں کی مدد حاصل ہے۔
مینینڈیز بلومینتھل بل میں سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) اور ایف بی آئی کو مزید دستاویزات جاری کرنے پر مجبور کیا گیا ہے،اس بل میں امریکی قومی انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر اپریل ہائنز اور امریکی اٹارنی جنرل مک گارلینڈ اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تمام متعلقہ دستاویزات کا جائزہ لیں اور ان میں سے کچھ کو منظر عام پر لائیں ، مینینڈیز نے جمعرات کو اس معاملے کو خفیہ رکھنے اور عوام کے سامنے دستاویزات ظاہر نہ کرنے پر سابقہ امریکی انتظامیہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم سمجھتے ہیں کہ علم طاقت ہے تو ہمیں لازمی طور پر 9/11 کے متاثرین کے خاندانوں کو ان معلومات تک رسائی کی اجازت دینی چاہیے تاکہ وہ سچ ، انصاف اور احتساب کی سمت میں آگے بڑھنے کے لیے زیادہ طاقت حاصل کر سکیں۔
واضح رہے کہ اس بل کے حامیوں کا کہنا ہے کہ دستاویزات میں موجود معلومات جو اب تک خفیہ ہیں ، نائن الیون ہائی جیکرز اور سعودی حکومت کے درمیان براہ راست تعلق ظاہر کریں گی، بلومینتھل نے کہا کہ امریکی عوام حق جاننے کے مستحق ہیں اور انہیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ وہ خفیہ دستاویزات کیا ہیں۔