سچ خبریں: امریکی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ کم از کم پانچ ریاستوں میں ریاستی اور انتخابی عہدیداروں کو حال ہی میں مشکوک پیکجز موصول ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پیکجوں میں خطرناک مادوں کی موجودگی کے بارے میں کوئی رپورٹ شائع نہیں کی گئی ہے اور فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور امریکی پوسٹل سروس نے اس حوالے سے تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ہل کی ویب سائٹ کے مطابق، پاؤڈر جیسے مواد والے پیکج نیبراسکا، ٹینیسی، وومنگ، اوکلاہوما اور آئیووا میں ریاستی اور انتخابی حکام کو بھیجے گئے ہیں۔
ہل کی رپورٹ کے مطابق، زیادہ تر معاملات میں، پیکجوں میں موجود اجزاء محفوظ دکھائی دیتے ہیں۔ اوکلاہوما میں حکام نے اس بات کا تعین کیا ہے کہ ریاستی انتخابی دفتر کو بھیجے گئے مواد میں آٹا تھا۔ نیبراسکا میں، مواد کا تجربہ کیا گیا ہے اور یہ ثابت ہوا ہے کہ وہ محفوظ ہیں۔
امریکی میڈیا نے گزشتہ سال جون میں بھی اعلان کیا تھا کہ ریاست کنساس کے نمائندوں اور حکام کو مشتبہ سفید پاؤڈر والے 30 سے زائد خطوط بھیجے گئے تھے۔
کینساس لیگل ایڈمنسٹریٹو سروسز کے ڈائریکٹر ٹام ڈے نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کنساس اسٹیٹ پٹرول نے ان کے دفتر کو میلنگ کے بارے میں مطلع کیا، اور یہ کہ خطوط میں کنساس سٹی یا ٹوپیکا میں سے کسی ایک کو واپسی کا پتہ تھا۔
ٹام ڈے نے مزید کہا کہ خطوط قانون سازوں کو ان کے گھروں پر بھیجے گئے اور پھر ایف بی آئی کے حوالے کر دیے گئے۔
کنساس کا محکمہ صحت اور ماحولیات، ریاستی فائر مارشل کا دفتر، اور مقامی پولیس اور فائر ڈیپارٹمنٹ بھی میل اور بھیجنے والے میں مشکوک پاؤڈر کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
امریکہ میں سیاستدانوں کو زہریلے خطوط بھیجنا تاریخ کا معاملہ ہے اور 2012 میں امریکی حکام نے اعلان کیا کہ انہوں نے براک اوباما کے مکتوب پر زہریلا دھمکی آمیز خط بھیجا تھا۔ اس وقت امریکی حکام کا کہنا تھا کہ یہ خط نیویارک کے میئر مائیکل بلومبرگ کو بھیجے گئے دھمکی آمیز خطوط سے ملتا جلتا ہے۔ صدر کی جان کی حفاظت کرنے والی امریکی خفیہ سروس نے کہا کہ خط کو روک لیا گیا تھا اور اس کی تحقیقات وفاقی پولیس (ایف بی آئی) کے تفتیش کار کر رہے ہیں۔