سچ خبریں: پینٹاگون نے باضابطہ طور پر F-35 اسٹیلتھ فائٹر کے لیے جوہری بم لے جانے کی اجازت جاری کر دی ہے۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت دفاع کے دفتر کے جوائنٹ پروگرام کے ترجمان میں سے ایک نے کہا کہ اس ادارے نے سرکاری طور پرF-35A اسٹیلتھ جنگی طیاروں کے لیے B-61-12 جوہری بم لے جانے کی اجازت جاری کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انسانیت کو جوہری تصادم کا خطرہ: اقوام متحدہ
بریکنگ ڈیفنس میگزین کے مطابق اس اجازت کا اطلاق F-35B اور F-35C لڑاکا طیاروں پر نہیں ہوگا،تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ جوہری وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے ان جنگی طیاروں میں سے کتنے طیاروں کو امریکی فضائیہ یورپ میں تعینات کرے گی۔
مزید پڑھیں: صہیونی غزہ پر فاسفورس بم کیوں گرا رہے ہیں؟
یاد رہے کہ 1968 میں امریکی فضائیہ کے بیڑے میں داخل ہونے والے B-61 جوہری بم کے تازہ ترین ورژن کی پہلی پروڈکشن لائن نومبر 2021 میں منظر عام پر آئی، یہ ایٹمی بم موجودہ چار B61 ایٹمی بموں میں سے تین کی جگہ لے گا۔