سچ خبریں:ٹرمپ انتظامیہ کے وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف کی طرف سے 6 جنوری کے مہلک حملے کے بارے میں ہاؤس کمیٹی کو جمع کرائی گئی فائل میں سابق امریکی صدر کی طرف سے بغاوت کرنے کے مبینہ منصوبے کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔
گارڈین اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کانگریس پر 6 جنوری کے مہلک حملے سے متعلق دستاویزات کو خفیہ رکھنے میں ناکامی کے بعد، وائٹ ہاؤس کے سابق چیف آف اسٹاف مارک میڈوز ایک پاورپوائنٹ بیان جمع کرانے پر مجبور ہوئے جس میں ٹرمپ کی جانب سے بغاوت کی سازش کا خاکہ پیش کیا گیا ہے ،تاہم واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ایک وفاقی عدالت نے جمعرات کی شام ٹرمپ کی اس سال 6 جنوری کو کانگریس کی عمارت پر حملے سے متعلق وائٹ ہاؤس کی دستاویزات کے اجراء کو روکنے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، تحقیقاتی کمیٹی کا خیال ہے کہ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس اور کانگریس پر 6 جنوری کے مہلک حملے کے منتظمین کے درمیان کم از کم کچھ ہم آہنگی تھی۔
گارڈین کے مطابق یہ حقیقت کہ میڈوز کے پاس کانگریس کی عمارت پر حملے سے ایک دن پہلے ایک پاورپوائنٹ تھا جس میں ان طریقوں کی تفصیل تھی جس میں بغاوت کو منصوبہ تھا جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ کم از کم ٹرمپ اور ان کے اتحادیوں کی منظوری کو روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔