سچ خبریں:شام کےشہرالحسکہ میں واقع الفرات یونیورسٹی کے سربراہ نے اعلان کیا کہ امریکی غاصبوں اور ان کے کرائے کے فوجیوں نے الحسقہ شہر میں اس یونیورسٹی کی عمارتوں پر بمباری کی جس سے اسے شدید نقصان پہنچا۔
سانا خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام میں الفرات یونیورسٹی کے سربراہ ڈاکٹر طہ خلیفہ نے کہا ہے کہ یونیورسٹی کی عمارتوں پر امریکی قابضین اور ان سے وابستہ قسد ملیشیا کے حملےاور بمباری خطرناک تھی جو یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہزاروں طلبا کے لیے خطرہ ہے۔
الفرات یونیورسٹی کے سربراہ نے یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ "قسد” کے عسکریت پسندوں نے یونیورسٹی کے تکنیکی اور تجربہ گاہوں کا سامان چوری کر لیا ، کہا کہ چوری کیے گئے سامان کی قیمت کا تخمینہ دسیوں ارب لیرا ہے۔
واضح رہے کہ پیر کے روز قسد ملیشیا نے الفرات یونیورسٹی پر حملہ کیااور زراعت کی فیکلٹی کو بند کر دیا نیز تعلیمی اور انتظامی عملے کو یونیورسٹی میں داخل ہونے سے روک دیا،قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے مشرقی اور شمال مشرقی شام پر قبضہ کر کے 28 سے زیادہ فوجی اڈے بنا رکھے ہیں، ان علاقوں میں قسد ملیشیا امریکی آلہ کار بن چکے ہیں۔
یادرہے کہ شام کے کچھ حصوں پر امریکی قبضے کا بنیادی مقصد شام کے تیل اور قدرتی وسائل کو لوٹنے کے علاوہ اس ملک کی سرزمین کے ایک حصے پر اپنی مستقل موجودگی برقرار رکھنے کی کوشش کرنا ہے۔