سچ خبریں:امریکہ میں ہونے والے تازہ ترین سروے کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ نصف سے زیادہ امریکی عوام اس ملک میں جمہوریت کی حالت کے بارے میں مایوسی کا شکار ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس چینل اور این او آر سی ریسرچ سینٹر کی طرف سے مشترکہ طور پر کرائے گئے تازہ ترین سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ آدھے سے زیادہ امریکی عوام اس ملک میں جمہوریت کی حالت اور عہدے داروں کے منتخب ہونے کے طریقے کے بارے میں مایوسی کا شکار ہیں، سروے میں پایا گیا کہ صرف 9 فیصد امریکیوں کا خیال ہے کہ اس ملک میں جمہوریت بہترین یا بہت اچھی طرح سے کام کر رہی ہے جبکہ 52 فیصد کا خیال ہے کہ یہاں جمہوریت اچھی طرح سے کام نہیں کر رہی ہے۔
اس بنا پر صرف 47% امریکی آئندہ وسط مدتی انتخابات کے بارے میں پرامید ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ووٹوں کی گنتی درست طریقے سے ہو گی، اس معاملے میں ڈیموکریٹس میں 74% رجائیت پسندی ہے جبکہ ریپبلکنز میں یہ ایک ملی جلی تعداد ہے، یعنی ان میں سے 25% کو بہت زیادہ بھروسہ ہے، 30% کو میانہ اعتماد ہے اور 45% کو وسط مدتی ووٹوں پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
اس کے علاوہ 2020 کے انتخابات اور جوبائیڈن کی امریکہ کے صدر کے طور پر نامزدگی کے بعد ٹرمپ اور دیگر ریپبلکنز کے احتجاج نیز کانگریس کی عمارت پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کے بعد سے اس ملک میں جمہوریت کے تئیں لوگوں کے شکوک و شبہات میں اضافہ ہوا ہے۔