سچ خبریں: امریکہ کے سعودی عرب کو اسرائیل کے ساتھ امن عمل میں رکھنے کے عزم نے واشنگٹن کو انصار اللہ کے ساتھ امن معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش کرنے کے لیے ریاض کو غیر سرکاری ہری جھنڈی دینے پر مجبور کیا ہے۔
یمن میں امن کے لیے اقوام متحدہ کے مجوزہ روڈ میپ پر دسمبر کے اوائل میں اتفاق کیا گیا تھا، لیکن یمنی مسلح افواج نے فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بحیرہ احمر میں حملوں میں اضافہ کرتے ہوئے اسے فوری طور پر روک دیا۔
اب ایسا لگتا ہے کہ سعودی عرب یمن کے امور کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گرنڈ برگ کی حمایت سے اس منصوبے کو جاری رکھنا چاہتا ہے۔
پیر کو ہونے والی ملاقات میں گرونڈبرگ نے مستعفی یمنی حکومت سے کہا کہ امن مذاکرات جاری رہنا چاہیے۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے انصار اللہ سے کہا کہ اگر بحیرہ احمر کے حملے جاری رہے تو روڈ میپ پر دستخط نہیں کیے جا سکتے۔
گرنڈبرگ نے بعد میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ تنازعات کے باوجود ایک پرامن اور منصفانہ حل اب بھی ممکن ہے۔