سچ خبریں:امریکی اشاعت پولیٹیکو نے باخبر ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی حکومت کو غزہ میں انسانی بنیادوں پر مداخلت کے غیر ارادی نتائج اور عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر تشویش ہے۔
انہوں نے اس بارے میں لکھا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ میں خدشات پائے جاتے ہیں کہ انسانی بنیادوں پر مداخلت کے غیر ارادی نتائج میں سے ایک یہ ہے کہ صحافیوں کو ممکنہ طور پر غزہ تک زیادہ رسائی حاصل ہو گی اور وہ اس تباہی کو زیادہ کور کریں گے اور اس کی وجہ سے رائے عامہ اسرائیل کی مخالفت کرے گی۔
چند گھنٹے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے صیہونی حکومت اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی کے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ مغویوں کی رہائی کے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور قطر کے امیر شیخ تمیم اور عبدالفتاح السیسی کا شکریہ ادا کیا ہے۔
بائیڈن نے کہا کہ وہ معاہدے کے مکمل نفاذ کو یقینی بنانے اور غزہ کو مزید انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے ایک طویل مدتی جنگ بندی کی حمایت کرنے کے لیے نیتن یاہو اور ان کی انتظامیہ کے عزم کو سراہتے ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ یہ معاہدہ مزید امریکی یرغمالیوں کو واپس بھیجے گا۔ یہ ضروری ہے کہ اس معاہدے کے تمام پہلوؤں پر پوری طرح سے عمل درآمد ہو اور میں اس معاہدے پر صحیح طریقے سے عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے رہنماؤں کے ساتھ رابطے میں رہوں گا۔
قطر کی وزارت خارجہ نے، غزہ میں معاہدے کے عمل کی نگرانی کرنے والے ثالثوں میں سے ایک کے طور پر، اس جنگ بندی کے حصول کے حوالے سے چند گھنٹے قبل ایک بیان شائع کیا تھا۔ اس بیان کے مطابق غزہ سے صیہونی حکومت کے 50 قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں قانونی عمر سے کم عمر خواتین اور بچوں سمیت 150 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔