سچ خبریں:سابق امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ آنے والے برسوں میں نیٹو سے نکل سکتا ہے۔
امریکہ کی سابق وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ امریکہ نیٹو سے نکل سکتا ہے،کلنٹن نے یہ بھی کہا کہ ٹرمپ 2024 کے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کر سکتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ تاہم وہ نہیں جانتے کہ ریپبلکن کے ابتدائی انتخابات میں انہیں کون چیلنج کر سکتا ہے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ نے اپنی صدارت کے دوران نیٹو کے دیگر ارکان کو اس فوجی اتحاد کے لیے فنڈز ادا نہ کرنے پر خلاف ورزی کرنے والے قرار دیا، انہوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی نیٹو پر تنقید کو بھی بہت جارحانہ قرار دیا، میکرون نے کہا تھا کہ نیٹو کو دماغی موت واقع ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ نیٹو کے تمام 29 ممبران کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے جی ڈی پی کے 2 فیصد تک نیٹو فوجی اتحاد کی فنڈنگ سے مخصوص کریں جبکہ امریکہ اس وقت اپنی مجموعی گھریلو پیداوار کا 3.4 فیصد نیٹو کے اخراجات پر خرچ کرتا ہے جبکہ 20 سے زیادہ رکن ممالک اپنی مجموعی گھریلو پیداوار کا 2 فیصد سے بھی کم حصہ رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ نیٹو کے ارکان کے علاوہ امریکی حکومت نے دوسرے فوجی اتحادیوں کو بھی مجبور کیا ہے کہ وہ اپنی سلامتی کے لیے زیادہ رقم ادا کریں،جاپان نے اعلان کیا کہ وہ امریکی فوجی مشقوں کے لیے 146 ملین ڈالر مالیت کے غیر آباد جزیرے خریدے گا۔