سچ خبریں:امریکی محکمہ خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ شام اور ترکی کے مہلک زلزلے کے بعد امدادی کارروائیوں کے لیے کچھ لین دین اور اقدامات کی اجازت دینے کے لیے شام کے خلاف چچند ماہ کے لیے معطل کر دے گا۔
کچھ امریکی پابندیوں کی معطلی اقوام متحدہ کے رہنماؤں اور بین الاقوامی امدادی اداروں کی جانب سے خبردار کرنے کے بعد سامنے آئی ہے کہ امریکی پابندیاں زلزلے سے تباہ حال شام میں امداد پہنچانے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہی ہیں۔
اس ہفتے کے شروع میں جنوب مشرقی ترکی مہلک زلزلوں کی زد میں آیا تھا جس میں ترکی اور شام میں 21,000 سے زیادہ افراد ہلاک اور دسیوں ہزار زخمی ہوئے تھے۔
دریں اثنا امریکی محکمہ خزانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حکومت نے طویل عرصے سے شام میں اقوام متحدہ یا غیر سرکاری تنظیموں کی طرف سے انسانی امداد کی حمایت میں زیادہ تر سرگرمیوں بشمول حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں پابندیوں سے کئی چھوٹیں عائد کی ہیں۔ جو شام کے بحران میں ملوث ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ نے مزید کہا کہ نئی اجازت میں شام میں غیر سرکاری تنظیموں بین الاقوامی تنظیموں اور امریکی حکومت کے لیے موجودہ پابندیوں میں چھوٹ شامل ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے کہا کہ وہ شام کی صورت حال کی نگرانی جاری رکھے گا اور امدادی سرگرمیوں کے دوران خدمات کی فراہمی میں درپیش ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے انسانی امداد دینے والوں اور کلیدی شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے جمعرات کو کہا کہ شام میں کسی بھی قسم کی پابندیوں سے امدادی سرگرمیوں میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے کیونکہ شام کو تباہ کن زلزلے کے نتائج کا سامنا ہے۔