سچ خبریں: امریکہ کی رائس یونیورسٹی کی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اس ملک میں سیاہ فام مسلمان اپنے مذہب کی وجہ سے دیگر مذاہب کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ پولیس کے ہاتھوں ظلم و ستم کا شکار ہیں۔
سروے ظاہر کرتے ہیں کہ مسلم کمیونٹیز اور امریکی پولیس کے درمیان تعلقات ہمیشہ کشیدہ رہے ہیں اور بہت سے مسلمان پولیس کی جانب سے 9/11 کے بعد کی گئی نگرانی کی وجہ سے پولیس پر عدم اعتماد کرتے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 9/11 کے بعد کے جغرافیائی سیاسی ماحول نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور امریکی مسلم کمیونٹیز کے درمیان تناؤ کا رشتہ پیدا کر دیا ہے۔
رائس یونیورسٹی کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سے مسلمان امریکیوں کو آن لائن ٹریکنگ ہوائی اڈے کی حفاظت، معمول کے اسٹاپ یا مذہبی مقامات کی نگرانی جیسے اقدامات کے ذریعے پولیس کی نگرانی کا خوف ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 23 فیصد سے زیادہ سیاہ فام مسلمانوں کو پولیس کی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔
شکاگو میں، مشتبہ سرگرمیوں کی نصف سے زیادہ رپورٹوں میں عربوں اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا، شکاگو کے محکمہ پولیس کی 2016 سے 2020 تک کی رپورٹوں میں، 53.6 فیصد مشتبہ افراد کو عرب نسل کے لوگ قرار دیا گیا۔
پیو انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ میں امریکہ میں نسلی، نسلی اور نظریاتی امتیاز میں خطرناک حد تک اضافے کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔
پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے 17 ممالک میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق امریکہ میں نسلی امتیاز کے حوالے سے خدشات شدید ہونے کی اطلاع ہے۔