سچ خبریں:امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس میں واقع ایک شاپنگ مال میں ہونے والی فائرنگ سے کم از کم ایک شخص ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کا کہنا ہے کہ امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر میمفس میں واقع ایک شاپنگ مال میں ہونے والی فائرنگ سے کم از کم ایک شخص ہلاک اور 13 دیگر زخمی ہو گئے،ٹینیسی پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے ملزم نے خود کو گولی مار لی ہے،تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ وہ واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ چند ہفتے قبل ریاستہائے متحدہ میں شوٹنگ مشاہدے کے میدان میں سرگرم ایک انسٹی ٹیوٹ نے اطلاع دی تھی کہ اس وقت جبکہ رواں سال کے اختتام میں چار ماہ باقی ہیں اس ملک میں 450 فائرنگ کے واقعات پیش آچکے ہیں جن میں کم از کم چار افراد کو گولی لگی یا گولی مار دی گئی۔
یادرہے کہ گن وائلنس آرکائیو ایک غیر منافع بخش تنظیم ہےجو امریکہ میں مسلح تشدد کی دستاویزات کرتی ہے ، نے یکم ستمبر کوجاری کی جانے والی اپنی ایک رپورٹ میں کہاکہ امریکہ پچھلے سال 15 ستمبراس تعداد تک پہنچ گیا تھا۔
اس مرکز کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ میں 23 اگست 2021 تک مسلح تشدد کے نتیجے میں 13169 افراد ہلاک جبکہ 26368 افراد زخمی ہوئے ہیں،ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں کل 450 فائرنگ کے واقعات ہوئےجن میں کم از کم چار افراد کو نشانہ بنایا گیا ۔
واضح رہے کہ نشانہ بنائے جانے والوں میں 0 سے 11 سال کی عمر کے 713 بچے شامل ہیں، یادرہے کہ امریکی حکام کے لیے فائرنگ ایک چیلنج ہےجبکہ بہت سے ماہرین اس بحران کی ایک وجہ اسلحہ کی آزادی کو قرار دیتے ہیں،درایں اثناامریکہ میں ایک حالیہ تحقیق کے نتائج اس ملک میں ہتھیاروں کی مانگ میں نمایاں اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
نارتھ ایسٹرن اور ہارورڈ یونیورسٹیوں کے مشترکہ مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ پچھلے سال بار بندوق خریدنے والوں میں سے پانچواں حصہ ان لوگوں کا تھا جو پہلی بار ایسا کررہے تھے۔