سچ خبریں:عراقی مزاحمتی تحریک کتائب سید الشہدا کے سکریٹری جنرل نے خبردار کیا کہ امریکہ اس ملک کے ساتھ ایک ماتحت گاؤں جیسا سلوک کررہا ہے۔
مزاحمتی کمانڈروں کی یاد میں منعقدہ تقریب میں عراق کے کتائب سید الشہدا کے سکریٹری جنرل نے عراقی حکام اور عوام کو متنبہ کیا کہ امریکہ عراق کے ساتھ ایک ماتحت گاؤں جیسا سلوک کررہا ہے کیونکہ یہاں امریکی طیاروں کی پروازیں جاری ہیں جنہیں صیہونی اپنےمفادات کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
انھوں نے عوام کے درمیان تنازع کو روکنے میں مزاحمت کے کردار کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی گروہوں کی موجودگی اور ان کی دور اندیشی نے عوام کے درمیان تنازعہ پیدا کرنے کے تمام منصوبوں کو ناکام بنا دیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ اور عراقی حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق امریکی فوجیوں کو 2021 کے آخر تک عراق سے نکلنا تھا لیکن امریکہ نے نہ صرف یہ کہ اس ملک سے اپنی فوجیں واپس نہیں بلائیں بلکہ ان کا نام جنگی سپاہی سے بدل کر فوجی مشیر رکھ دیا۔
عراقی ذرائع کے مطابق اس نے عراق اور شام کی سرحد پر بھی فوج بھیج دی ہے، تاہم عراقی قومی سلامتی کے مشیر قاسم الاعرجی، جنہوں نے واشنگٹن میں امریکہ کے ساتھ اسٹریٹجک مذاکرات کے چوتھے دور میں شرکت کی، ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ عراقی حکومت نے امریکہ کو آگاہ کیا ہے کہ اسے اپنی سرزمین پر غیر ملکی لڑاکا فوجیوں کی ضرورت نہیں ہے۔