سچ خبریں:انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی(IAEA) نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایران IAEA کے بورڈ آف گورنرز کی جانب سے اپنے خلاف پاس کی جانے والی قرارداد کا بدلہ لے رہا ہے۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسیIAEA)) نے ایک بار پھر اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے اپنے خلاف پاس کی جانے والی حالیہ قرارداد کے جواب میں کارروائی کی ہے، بین الاقوامی ادارے کے مطابق معائنہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایران نے تہران کے ریسرچ سینٹر اور اصفہان میں سینٹری فیوج کے پرزوں کی دو ورکشاپوں سے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے کیمرے ہٹا دیے ہیں جس کے نقصان دہ نتائج ہو سکتے ہیں نیز اس طرح ایران کے جوہری پروگرام کی پرامن نوعیت کو یقینی بنانے کے سلسلہ میں ہمارے مبصرین کی صلاحیت ہو سکتی ہے یا اس میں خلل واقع ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ الجزیرہ چینل نے بھی سفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے اعلان کیا تھا کہ ایران نے IAEA کے 20 کیمرے اور کچھ نگرانی کے آلات کو بند کر دیا ہے،دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کہ اس نے اب تک بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کیا ہے تاہم یہ اب یہ ایجنسی امریکہ اور اسرائیل کے اشاروں پر چل رہی ہے جس کی وجہ سے اسے یہ اقدام کرنا پڑا ہے۔