سچ خبریں: وائٹ ہاؤس کی نیشنل سکیورٹی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر نے کہا کہ امریکہ قیدیوں کی رہائی کے لیے قطر سمیت حماس کے تعلقات رکھنے والے متعدد ممالک سے بات چیت کر رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے بدھ کی شام اعلان کیا کہ صیہونی حکومت کے لیے امریکی امداد مقبوضہ علاقوں تک پہنچ چکی ہے اور یہ امداد جاری رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکہ اور اس کے اتحادی اسرائیلی پناہ گزینوں کے لیے تیارہیں ؟
انہوں نے کہا کہ انہوں نے مقبوضہ علاقوں میں اپنے ذخیرے سے فضائی دفاعی میزائلوں کی فراہمی کی تجدید کی ہے۔
امریکی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر نے مزید کہا کہ ہم اسرائیل اور مصر کے ساتھ غزہ میں شہریوں کے لیے ایک محفوظ راستہ بنانے کے لیے تبالہ خیال کر رہے ہیں۔
جان کربی نے مزید کہا کہ حماس نے جو کیا ہے اس کے ذمہ دار غزہ کے شہری نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم قطر سمیت کئی ممالک کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں جن کے حماس کے ساتھ تعلقات ہیں تاکہ قیدیوں کو رہا کیا جا سکے۔
وائٹ ہاؤس کے عہدیدار نے کہا کہ جو چیز صورتحال کو مشکل بناتی ہے وہ یہ ہے کہ ہمیں نہیں معلوم کہ حماس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے امریکی کہاں ہیں نیز ہمارے پاس ان کی صحت کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا امریکہ اسرائیل کو بچا سکے گا؟
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ وہ اس وقت اسرائیل کے خلاف حملوں میں اس ملک کے 22 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتا ہے،انہوں نے یہ بھی کہا کہ 17 دیگر امریکی شہریوں کے بارے میں کوئی خبر نہیں ہے۔