سچ خبریں:صیہونی حکومت کے شدید حملوں کی وجہ سے غزہ میں عام شہریوں کی شہادتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
متحدہ عرب امارات اور برازیل کی قیادت میں سلامتی کونسل کے ارکان اس کونسل میں ایک نئی قرارداد کا مسودہ تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں قرارداد کی منظوری کی یہ پانچویں کوشش ہے اور سلامتی کونسل کے ارکان مسودے کے لہجے کو اس طرح ایڈجسٹ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کہ مستقل ارکان میں سے کوئی بھی اسے ویٹو نہ کرے۔
دریں اثناء قرارداد کے لہجے پر متفق ہونے میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکہ ہے۔ مسودے پر پیر کو ہونے والے مذاکرات کے دوران، واشنگٹن متن میں دو اہم الفاظ شامل کرنا چاہتا تھا: حماس اور یرغمال۔
امریکہ، اس کے علاوہ، لفظ جنگ بندی کے کسی بھی استعمال کی مخالفت کرتا ہے اور غزہ تک انسانی امداد پہنچانے کے لیے صرف انسانی بنیادوں پر وقفوں کی حمایت کرتا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ابھی تک ایسا کوئی اشارہ نہیں ہے کہ سلامتی کونسل کے ارکان اس قرارداد پر ووٹ دینے کے لیے تیار ہیں۔