سچ خبریں: امریکی قومی قرضہ پہلی بار 33 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گیا۔
ٹاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ معلومات کے مطابق اس ملک کا قومی قرضہ پہلی بار 33 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کئی دہائیوں کے دوران امریکی بجٹ کا خسارہ ، 2037 میں عوامی قرض دوگنا ہونے کا امکان
یہ اعداد و شمار امریکی عوامی قرضوں کے لیے ریکارڈ توڑ ہیں، اس سے قبل 16 جون کو یعنی تقریباً دو ماہ قبل قرضوں کی یہ رقم غیر معمولی انداز میں 32 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گئی تھی اور اب یہ قرضہ 33 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور اس میں پہلے سے بھی زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔
اس سے قبل امریکی حکومت کے قرضے کی حد 31.4 ٹریلین ڈالر مقرر کی گئی تھی لیکن اس سال جنوری میں تقریباً 9 ماہ قبل امریکی حکومت نے قرض کی اس حد سے تجاوز کیا۔
نو ماہ قبل 3 جون کو امریکی حکومت کی جانب سے قومی قرض کی حد کو منظور کرنے کے بعد امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے ایک ایسے بل پر دستخط کیے جو اس سے قبل کانگریس سے قومی قرض کی حد میں اضافے کے لیے منظور کر چکا تھا۔
مزید پڑھیں:امریکا بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف سازش کر رہا ہے
یہ اقدام جس کے بارے میں امریکی صدر نے کہا کہ ملک کو اقتصادی بحران اور تباہی سے بچنے کا موقع ملے گا، یکم جون کو سینیٹ نے منظور کیا تھا۔
یاد رہے کہ اب امریکی حکومت کے قرضوں میں اضافے کے ساتھ، بائیڈن انتظامیہ کو ممکنہ طور پر مستقبل قریب میں دوبارہ قومی قرض کی حد بڑھانے کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا۔