سچ خبریں:یروشلم پوسٹ نے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ امریکہ نازک دنوں میں اپنے اتحادیوں سے منہ موڑ رہا ہے، لکھا کہ اگر تل ابیب نے جنگ کی تو اسے بھی تنہا چھوڑ دیا جائے گا۔
صہیونی اخبار یروشلم پوسٹنے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ بدھ کےروز امریکی صدر جو بائیڈن کے الفاظ کافی واضح تھے، درحقیقت ان کا مطلب یہ تھا کہ یوکرائن روس کے خلاف تنہا ہے، اگر اسرائیل اس سے کچھ سیکھ سکتا ہےتو وہ یہ ہے کہ یہ بھی جنگ کی صورت میں خود کو تنہا پائے گا۔
یروشلم پوسٹ نے لکھاکہ اگرچہ بائیڈن نے کہا کہ وہ روس پر سخت پابندیاں عائد کریں گے اور یوکرائن کو انسانی امداد فراہم کریں گے، امریکہ نیٹو کے ہمسایہ ممالک میں مزید فوجی بھیجے گا، لیکن امریکی افواج یوکرائن کی حمایت میں روسی افواج کا مقابلہ نہیں کریں گی، کوئی امریکی فوجی یوکرین کے لیے نہیں مرے گا اور کوئی امریکی فوجی اسرائیل کے لیے نہیں مرے گا۔
انھوں نے کہا کہ یہ واضح ہےاور اسرائیل ہمیشہ سے یہ جانتا ہےکہ کوئی اس کا ساتھ دینے والا نہی لیکن بائیڈن نے بدھ کو واضح کردیا،یادرہے کہ اس سال کے شروع میں افغانستان سے انتشار انگیز انخلاء کے بعد کم از کم مشرق وسطیٰ میں امریکی ڈیٹرنس تیزی سے کمزور ہوا اور روسی حملے پر امریکی ردعمل نے دنیا بھر میں ڈیٹرنس کو مزید کمزور کردیا ہے۔
صیہونی اخبار نے لکھا ہے کہ یوکرائن کے حملے اور مغربی ردعمل سے ویانا جوہری مذاکرات کے نازک وقت میں روس کو ایران کے قریب لانے کا امکان فراہم کر دیا ہے۔