سچ خبریں: امریکی صدر جو بائیڈن کی جدہ کے دورے کے دوران سعودی حکام سے ملاقاتوں کے بعد واشنگٹن اور سعودی عرب نے مشترکہ بیان جاری کیا۔
سعودی میڈیا نے بتایا کہ واشنگٹن اور ریاض نے توانائی، سرمایہ کاری، مواصلات، خلائی اور صحت کے شعبوں میں تعاون کی 18 معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔
دونوں ممالک کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور امریکہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایک ایسے خطے کے لیے یکساں نظریہ رکھتے ہیں جو پوری دنیا سے جڑا ہو ایسا خطہ جہاں سلامتی، استحکام اور خوشحالی غالب ہو۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق امریکی اور سعودی حکومتوں نے عالمی بحرانوں کے بارے میں کہا کہ ہم بین الاقوامی تنازعات کو سفارتی اور پرامن طریقوں سے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔
فریقین نے سیاحتی اور ورک ویزوں میں مزید 10 سال کی توسیع کا بھی خیر مقدم کیا۔
بیان جاری ہے کہ امریکہ پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے تیل کی عالمی منڈیوں کے توازن کی حمایت کے لیے سعودی عرب کے عزم کا خیر مقدم کرتا ہے۔ سعودی عرب اور امریکہ نے قلیل اور طویل مدت میں توانائی کی عالمی منڈیوں پر باقاعدگی سے مشورت کرنے پر اتفاق کیا۔
واشنگٹن اور ریاض نے کہا کہ وہ آب و ہوا اور توانائی کے شعبوں میں اسٹریٹجک شراکت داروں کے طور پر کام کریں گے مزید کہا کہ امریکہ سعودی عرب کو سیکورٹی اور فوجی مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اس بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دونوں ممالک کے مذموم عزائم کو دہراتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سعودی عرب اور امریکہ ملکوں کے اندرونی معاملات میں ایران کی مداخلت کو روکنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں دونوں فریق ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔