سچ خبریں:یمنی پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ امریکہ، انگلینڈ اور دیگر قابض فوج کی موجودگی کو دشمن کے اہداف کے طور پر سمجھا جائے گا اور امریکیوں کی نقل و حرکت بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہاز رانی کے لیے حقیقی خطرہ ہے۔
یمن اور اس کی مسلح اور سیکورٹی فورسز کے حق پر زور دیتے ہوئے کہ وہ اس کی خودمختاری، جزائر اور سمندری پانیوں کو غیر ملکی خطرات سے محفوظ رکھے، اس یمنی تنظیم نے قومی افواج سے کہا کہ وہ متحد ہو جائیں اور امریکی برطانوی خطرات سے نمٹنے کے لیے جو خطے کے ممالک کے لئے مجموعی طور پر خطرہ ہیں۔
یمنی پارلیمنٹ نے بھی غاصبوں اور غاصبوں کا مقابلہ کرنے اور غزہ پر قابضین کی وحشیانہ جارحیت اور نسل کشی پر پردہ ڈالنے کے لیے امریکہ کے استکبار، دوہرے معیار، حقائق کو مسخ کرنے اور اس ملک کے جھوٹے دعوؤں کا مقابلہ کرنے کے لیے قومی استحکام کو مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
اس بیان میں عرب اور اسلامی ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت اور فلسطینی عوام کے ناجائز محاصرے کے خلاف اپنے ذمہ دارانہ مذہبی، انسانی اور اخلاقی کردار سے کام لیں۔
یمنی پارلیمنٹ نے بھی اپنے خطاب اور موقف میں فلسطین، یمن، لبنان، شام اور عراق کے عوام کے خلاف صیہونیوں اور امریکیوں کی مسلسل جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے یمنیوں کے اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔
اس سلسلے میں یمن کی تحریک انصار اللہ کے رہبر کے دفتر کے ڈائریکٹر صفر الصوفی نے کہا ہے کہ امریکہ نے یمن کی مسلح افواج پر حملہ کرکے اپنے اوپر گولہ باری کی ہے اور وہ ہماری افواج کے جواب اور حملوں سے کبھی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔