سچ خبریں: روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے امریکہ اور صیہونی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف مشقیں کرنے سے باز رہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماسکو اس فیصلے سے حیران نہیں ہے لیکن اسے خطے میں عدم استحکام کا باعث سمجھا جاتا ہے۔
ریابکوف نے مزید کہا کہ اس طرح کے دھماکہ خیز علاقے میں تعلیمی اور تربیتی نوعیت کا کوئی بھی عمل خطرات کا باعث ہوگا جس کے نتیجے میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہوں گی یہ عمل ضروری نہیں ہے اب وقت آ گیا ہے کہ روکا جائے اور بات چیت کو آسان بنانے پر توجہ دی جائے جو ویانا میں طویل وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئی تھی۔
قبل ازیں روئٹرز نے ایک اعلیٰ امریکی اہلکار کے حوالے سے بتایا تھا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور ان کے اسرائیلی ہم منصب بینی گینٹز کے درمیان جمعرات کو ایران کے جوہری پروگرام کا مقابلہ کرنے کے لیے ممکنہ فوجی مشقوں پر بات چیت متوقع ہے۔
روئٹرز کی ایک رپورٹ میں امریکی اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ زیربحث فوجی ہتھکنڈوں کی منصوبہ بندی بدترین صورت حال کے لیے کی گئی تھی جس کا مقصد سفارت کاری کی ناکامی کی صورت میں اور ان کے رہنماؤں کی درخواست پر ایران کی جوہری تنصیبات کے ساتھ فوجی تصادم کے لیے کیا گیا تھا۔
یہ رپورٹ سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز کے ایک اجلاس میں اس اعتراف کے دو دن بعد سامنے آئی ہے کہ ایجنسی کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ایران نے اپنے جوہری پروگرام کو مسلح کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔