سچ خبریں: ایک امریکی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ واشنگٹن جلد ہی آبنائے تائیوان میں ایک نئی بحری اور فضائی فوجی مشق کا انعقاد کرے گا۔
ایک اور امریکی اہلکار نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ چین نے تائیوان کے جزیرے کے گرد 12 سے زائد جنگی جہاز تعینات کیے ہیں۔
پیلوسی کے تائیوان کے متنازعہ دورے کے بعد، بیجنگ کی وارننگ کے باوجود، چین نے کئی دنوں تک آبنائے تائیوان کے گرد بڑے پیمانے پر مشقیں کیں اور چینی میڈیا نے ان مشقوں کو تائیوان کے جزیرے پر حملہ کرنے یا گھیرنے کی ایک قسم کی مشق قرار دیا۔
چین تائیوان کی حمایت کے کسی بھی اقدام کو اس کی خودمختاری کی خلاف ورزی تصور کرتا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ تائیوان سینکڑوں سالوں سے چین کا حصہ ہے اور اسے دوبارہ حاصل کرنے کے لیے طاقت کے استعمال کو مسترد نہیں کرتا۔
چین نے طویل عرصے سے تائیوان کے لیے ایک ملک، دو نظام کی پالیسی کی تجویز پیش کی ہے جو اس جزیرے کے چین کے ساتھ متحد ہونے کے بعد نظریاتی طور پر اسے زیادہ خود مختاری دے گی۔
اس ہفتہ کے شروع میں چینی حکومت نے ایک دستاویز جاری کی جس میں کہا گیا تھا کہ چین اس سے پہلے کے وعدے کے مقابلے میں کم لچک پیش کر رہا ہے۔
دو دہائیوں میں اپنی نوعیت کی پہلی سمجھی جانے والی اس دستاویز میں تائیوان کے تئیں چین کی پالیسیوں کا ذکر کیا گیا ہے اور اگرچہ پچھلے معاملات میں کہا گیا تھا کہ چین تائیوان کے ساتھ دوبارہ اتحاد کے بعد اس جزیرے پر فوجی یا ایگزیکٹو اہلکار نہیں بھیجے گا لیکن دستاویز میں نئی چیز کو ہٹا دیا گیا تھا اور تائیوان پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے طاقت کے استعمال کو مسترد نہیں کیا گیا تھا۔