سچ خبریں:انقلاب اسلامی ایران کے عظیم بانی امام خمینی کی 34ویں برسی کے موقع پر اسلام آباد میں ایک یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
واضح ریے کہ اس تقریب میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارتخانے، المصطفی کمیونٹی اور الصادق اسلامی کمیونٹی کے نمائندون نے شرکت کی۔
پاکستان میں ایران کے ناظم الامور نبی شیرازی، ایرانی سفارت خانے کے ثقافتی مشیر احسان خزاعی، مدرسہ امام خمینی کے سربراہ سید افتخار نقوی اور پاکستان کی اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق رکن علامہ محمد امین شہیدی امت وحدت انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ اور حضرت امام خمینی کی یاد میں عزاداری کی تقریب میں حضرت امام کے مداحوں اور پیروکاروں کے ایک گروپ اور پاکستان کے مذہبی اور سیاسی اشرافیہ نے شرکت کی۔
اس پروگرام میں موجود مقررین نے جن میں ایرانی اور پاکستانی شخصیات بھی شامل تھیں تاکید کی کہ انقلاب اسلامی ایران کے عظیم بانی کے بے مثال اقدامات ان کی وفات کے باوجود ہمیشہ روشن رہیں گے اور دنیا کے مسلمان اور دیگر آزادی پسند قومیں اس سے سرخرو ہوں گی۔
پاکستان میں ایرانی سفارتخانے کے ثقافتی مشیر خزائی نے کہا کہ 34 سال پہلے ایسے ہی دنوں میں ایرانی عوام انتہائی رنج و غم کے ساتھ بانی انقلاب اسلامی، تقلید کے منبع اور عظیم بہادروں میں سے ایک تھے۔ انتھک، ناقابل تسخیر، اتحاد کا علمبردار، ایک سیاسی شخصیت، انہیں مذہبی طریقے سے سپرد خاک کیا گیا اور اس موقع پر ہم ان کی یاد اور نام کی تعظیم کے لیے اکٹھے ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ دنیا کی تاریخ کی ایک منفرد شخصیت ہیں جنہوں نے عالم اسلام بالخصوص عوامی حقوق کے میدان میں تبدیلیاں پیدا کیں۔ اپنی گرانقدر خدمات کی وجہ سے انہوں نے عالم اسلام میں اپنا ایک متاثر کن امیج چھوڑا اور اسی وجہ سے ان کا احترام کرنا ہمارے لیے ضروری ہے۔
علامہ اقبال لاہوری کے اشعار پڑھتے ہوئے ایران کی انقلابی قوم سے خطاب کرتے ہوئے امام خمینی کی قیادت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیشین گوئی تھی کہ ایران میں ایک عظیم واقعہ رونما ہوگا اور یہ واقعہ خطے کو بدل دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام راحل نے ہمیشہ خواتین کے حقوق کا دفاع کیا۔ اپنے نقطہ نظر سے حضرت زہرا س اسلامی معاشرے میں ایک کامل اور نفیس خاتون کا نمونہ تھیں اور آپ نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا کہ معاشرے میں خواتین کے مقام کو ملحوظ رکھا جائے۔
پاکستان کے امام خمینی مدرسہ کے سربراہ علامہ نقوی نے بھی کہا امام خمینی دنیا کی مظلوم اقوام بالخصوص فلسطین کے دفاع میں صف اول میں تھے۔ انہوں نے عالمی استکبار کے جارحانہ چہرے کو تمام دنیا کے لوگوں کے سامنے رسوا کیا اور امریکہ کی دھمکیوں کے خلاف سختی سے کہا کہ امریکہ کچھ غلط نہیں کر سکتا۔
علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ اتحاد، بھائی چارے اور حقوق کا دفاع کرنے کا حقیقی مفہوم انقلاب اسلامی ایران کے بانی کی بہادر اور تاریخی قیادت سے دنیا کو متعارف کرایا گیا۔ وہ ہر دور کے لیے نمونہ ہیں اور تاریخ کے اس عظیم رہنما کے افکار نہ صرف مسلمانوں بلکہ پوری دنیا کے آزادی پسندوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق گذشتہ دنوں انقلاب اسلامی ایران کے عظیم بانی کی 34ویں برسی کے موقع پر ایرانی کلچر ہاؤس کی جانب سے لاہور کے شہروں میں اس دن کی یادگاری تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ پشاور، راولپنڈی اور شہر کراچی میں ایران کے قونصلیٹ جنرل منعقد ہوئے۔
پاکستان مسلم یونٹی پارٹی اور مصطفٰی قوم بیداری تحریک کے زیراہتمام امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے یوم وفات کے موقع پر عظیم الشان اجتماعات کا انعقاد کیا جائے گا جس میں سیاسی و مذہبی شخصیات، قائدین بالخصوص سنی شخصیات کی شرکت ہوئی۔