سچ خبریں:یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو لکھے گئے ایک خط میں یمن میں اس تنظیم کے منفی کردار اور سعودی اتحاد کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی مذمت کی ہے۔
المسیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو لکھے گئے ایک خط میں یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے یمن کے تنظیم میں شامل ہونے میں ایک سرکردہ ملک قرار دیا۔
مہدی المشاط نے اس بات پر بھی زور دیاکہ بدقسمتی سےاقوام متحدہ نے یمن میں جارحیت پسندوں کے جرائم کا سیاسی احاطہ کر کے منفی کردار ادا کیانیز انہوں نے کہاکہ ہم سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے موقف سے حیران ہیں کہ وہ کیسے دوغلی پالیسی پر عمل کرتے ہیں اور متاثرہ شخص پر الزام لگا کر مجرم کو بری کر دیتے ہیں۔
المشاط نے مزید کہاکہ سلامتی کونسل کا حالیہ بیان ، جس کے بعد عام شہریوں اور شہری تنصیبات پر اتحادی فضائی حملے کیے گئے ، کونسل کے جانبدارانہ کردار کا واضح اشارہ ہےجبکہ اقوام متحدہ کی جانبدارانہ پالیسیوں کا تسلسل دنیا کی اقوام کی نظر میں اس تنظیم کے کردار کو کمزور کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ یمن کا محاصرہ تمام بین الاقوامی قوانین اور قواعد و ضوابط کو نظر انداز کرتا ہے ، جو ان کاروائیوں کو جنگی جرائم اور بڑے پیمانے پر نسل کشی سمجھتے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کے ماہرین کی ٹیم کی تجدید نہ کرنا ایک اور وجہ ہے جو یمن کے خلاف مسلسل تعصب کی حقیقت کو ثابت کرتی ہے۔
یمنی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے یمنی عوام کے آزادی کے حصول کے حق پر بھی زور دیتے ہوئے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کرے اور یمنی عوام کے لیے ذمہ داری قبول کرےنیز ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اقوام متحدہ میں جمہوریہ یمن کی نشست ابھی تک خالی ہے اور جو بھی اس پر قابض ہے وہ یمنی عوام کی نمائندگی نہیں کرتا۔