?️
اقوام متحدہ کے ماہرین نے فلسطینیوں کو دانستہ پیاسا اور بھوکا رکھنے کی مذمت کی
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے شہریوں کو صاف پانی سے محروم کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ماہرین نے کہا کہ اسرائیل دانستہ طور پر پیاس کو فلسطینیوں کے خلاف ایک "خاموش مگر مہلک ہتھیار” کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے ان ماہرین نے ایک بیان میں کہا پانی اور خوراک کی فراہمی بند کرنا دراصل ایسا خاموش بم ہے جو سب سے زیادہ بچوں اور نومولودوں کو نشانہ بناتا ہے۔ ماؤں کی گود میں بچوں کی موت کا منظر ناقابل برداشت ہے۔ عالمی رہنما کیسے سکون سے سو سکتے ہیں جب یہ مصیبت جاری ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملے اور محاصرے کی وجہ سے غزہ کی دو ملین سے زائد آبادی بنیادی سہولیات سے محروم ہو چکی ہے، جس میں پینے کے صاف پانی کی شدید قلت بھی شامل ہے۔ اس بحران کی وجہ سے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں اور اموات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق، اسرائیل نے اکتوبر 2023 کے بعد سے بار بار غزہ کے واٹر پلانٹس، کنوؤں، پائپ لائنز، ڈی سیلینیشن پلانٹس اور نکاسی آب کے نظام کو نشانہ بنایا۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 89 فیصد پانی و صفائی کی بنیادی تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں، اور 90 فیصد سے زائد گھریلو سطح پر پانی کی قلت کا سامنا ہے۔
ماہرین نے خبردار کیا کہ اسرائیل کے ان اقدامات کو عالمی فوجداری عدالت کے روم اسٹیچوٹ کے تحت جنگی جرائم تصور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوراک، ادویات اور پانی کی ترسیل کو روکنا انسانوں کو جسمانی طور پر ختم کرنے کی کوشش کے مترادف ہے، جو نسل کشی کی ایک شکل ہے۔
اقوام متحدہ کے ان ماہرین نے یاد دلایا کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے 9 جولائی 2024 کو دیے گئے مشاورتی فیصلے میں واضح کیا کہ قابض طاقت کی حیثیت سے اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ فلسطینیوں کو خوراک اور پانی جیسی بنیادی ضروریات فراہم کرے۔ لیکن اس کے برعکس، اسرائیل نے ہنگامی پانی کی ترسیل تک محدود کر دی ہے، جس کی وجہ سے لوگ آلودہ اور غیر محفوظ پانی پر انحصار کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
ایندھن کی قلت کی وجہ سے امدادی سرگرمیاں بھی شدید متاثر ہوئی ہیں، اور اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی UNRWA کی طرف سے چلنے والے پانی کے کنویں، جو لاکھوں لیٹر پانی روزانہ فراہم کرتے تھے، بندش کے خطرے سے دوچار ہیں۔
ماہرین نے مزید خبردار کیا کہ گرمیوں کے موسم میں صاف پانی کی عدم دستیابی اور ناقص صفائی کے حالات موت اور بیماریوں کو بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے فوری طور پر بحری امداد، ایندھن، پانی اور طبی سامان کی غزہ ترسیل کا مطالبہ کیا۔
آخر میں اقوام متحدہ کے ماہرین نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اس غیر انسانی اور غیر قانونی محرومی کا فوری خاتمہ کرے اور غزہ میں پانی و نکاسی آب کی بنیادی سہولیات کو بحال کرنے کے لیے فوری عملی اقدامات کرے۔
یاد رہے کہ یہ ماہرین اقوام متحدہ کے ملازم نہیں ہوتے اور نہ ہی انہیں تنخواہ دی جاتی ہے۔ یہ ماہرین انسانی حقوق کے آزاد ماہرین ہوتے ہیں جنہیں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی طرف سے نامزد کیا جاتا ہے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
مذاکرات کے باوجود حکومت کا الیکشن کرانے کا کوئی ارادہ نہیں، عمران خان
?️ 29 اپریل 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایک جانب پاکستان تحریک
اپریل
ڈاکٹر معید یوسف مشیر کو نیا عہدہ مل گیا
?️ 18 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی
مئی
یوکرین جانتا ہے کہ وہ روس کے ساتھ جنگ میں ہار گیا ہے: مدودف
?️ 9 فروری 2023سچ خبریں:روس کی قومی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین کا کہنا ہے
فروری
غیر ملکی حکام کی جانب سے شہید صدر کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب اور چند اہم نکات
?️ 26 مئی 2024سچ خبریں: غیر ملکی حکام کا شہید صدر اور ان کے ساتھیوں کو
مئی
القدس آپریشن کے حوالے سے ترکی اور متحدہ عرب امارات کا موقف غدارانہ تھا:جہاد اسلامی
?️ 29 جنوری 2023سچ خبریں:فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے میڈیا افسر نے القدس میں
جنوری
سعودی عرب اور امارات امریکی ہتھیاروں سے محفوظ نہیں : المشاط
?️ 16 اگست 2022سچ خبریں: سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ اور یمن کی مسلح
اگست
اپنی ویڈیوز خود بنائی تھیں، انہیں ایک خاتون نے لیک کیا، رابی پیرزادہ کا انکشاف
?️ 23 جنوری 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) نازیبا ویڈیوز لیک ہونے کے بعد شوبز چھوڑ
جنوری
یمن میں جنگ کا نشانہ بننے والے بچوں کی تعداد 8 ہزار سے زائد
?️ 21 نومبر 2022سچ خبریں:انسانی حقوق کی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ یمن کے
نومبر