سچ خبریں:امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے ایرانی صدر کی تقریر کو غور سے سنا ہے اور عملی اقدام کا انتظار کر رہا ہے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے بھی اس بیان کی پیروی کی ہے،رپورٹ کے مطابق سینئر امریکی عہدیدار جن کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے،نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ ایرانی حکام کے اقدامات کو دیکھ رہا ہے ، ان کے الفاظ کو نہیں۔
واضح رہے کہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے منگل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76 ویں سالانہ اجلاس میں نشر ہونے والی ویڈیو کانفرنس میں اس بات پر زور دیاکہ امریکی کانگریس کی عمارت پر حملوں اور کابل میں امریکی طیارے سے افغان عوام کو گرانے کی تاریخی تصاویر کی نشریات نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ امریکہ کے دارالحکومت سے کابل تک امریکی تسلط کا نظام اندر اور باہر دونوں طرف سے غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوموں کی برداشت سپر پاورز کی طاقت سے زیادہ مضبوط ہے اور آج مغربی شناخت مسلط کرنے کا منصوبہ ناکام ہو گیا ہے، امریکہ نے گزشتہ چند دہائیوں میں جو غلطی کی ہے وہ یہ ہے کہ وہ دنیا کے ساتھ اپنا سلوک تبدیل کرنے کے بجائے جنگ کا طریقہ بدل رہا ہے۔
ایرانی صدر نے کہا اسلامی جمہوریہ ایران ایک بہتر دنیا بنانے کے لیے نقشہ بنانے کے لیے تیار ہےجس میں عقل ، انصاف ، آزادی ، اخلاقیات اور روحانیت سے بھری دنیا کا تصور پیش کیا جائے گا۔