سچ خبریں:اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعرات کی شام مقامی وقت کے مطابق ایک قرارداد منظور کی جس میں ہر قسم کی نسل پرستی کی مذمت کی گئی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے نسل پرستی کے خلاف قرارداد منظور کی، جو روس اور 30 سے زائد دیگر ممالک نے تجویز کی تھی، اس کے حق میں 130 ووٹ، مخالفت میں دو اور 49 ووٹرز نے شرکت نہیں کی نیز امریکہ اور یوکرائن نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا جبکہ امریکہ کے اتحادیوں نے بڑی حد تک اس میں حصہ نہیں لیا۔
واضح رہے کہ امریکہ اس قرارداد کو آزادی اظہار سے متعلق اپنے آئین میں پہلی ترمیم کے خلاف سمجھتا ہےجبکہ اقوام متحدہ میں روس کے مشن کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں نازی ازم، نو نازی ازم اور دیگر طرز عمل کا مقابلہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے جو نسل پرستی، نسلی امتیاز، زینو فوبیا اور عدم برداشت کی نئی شکلوں کو جنم دیتے ہیں،قرارداد میں رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ قانون سازی سمیت تمام مناسب ذرائع سے نسلی امتیاز کی تمام اقسام کو ختم کریں۔
یادرہے کہ دوسری جنگ عظیم میں نازی جرمنی سے منسلک افراد اور تنظیموں کی حمایت پر روس طویل عرصے سے یوکرائن اور تین بالٹک ریاستوں ایسٹونیا، لتھوانیا اور لٹویا کے ساتھ تنازعات کا شکار ہے،قابل ذکر ہے کہ نسلی امتیاز کو دنیا کے تمام حصوں میں بہت سے چیلنجز اور تنازعات درپیش ہیں لیکن امریکہ دنیا کے تمام ممالک میں سرفہرست ہے،امریکہ میں نسل پرستی کا مسئلہ اس ملک کے سب سے بڑے سماجی اور معاشی مسائل میں سے ایک ہے۔