سچ خبریں:دنیا کے 70 سے زائد ممالک اور یورپی یونین نے مشترکہ طور پر ایک بیان میں اس بات پر زور دیا کہ لڑکیوں کو اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں داخلے سے روکنے کے ساتھ ساتھ خواتین کے کام کرنے پر پابندی کا دفاع نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے جنوری 2023 کے اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم کی قرارداد کے اس مشترکہ بیان کو یاد دلایا کہ اسلام خواتین کی تعلیم، کام اور عوامی زندگی میں شرکت کے خلاف نہیں ہے۔
ان ممالک نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں خواتین کے خلاف پابندیاں صنفی بنیاد پر تشدد اور کم عمری کی شادیوں میں اضافہ کرتی ہیں، اور ملک کے معاشی استحکام کو کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ سماجی ترقی، جامع حکومت اور انسانی اور اقلیتی حقوق کے حصول کو تباہ کرتی ہیں۔
یورپی یونین اور دنیا کے ممالک نے خواتین اور لڑکیوں پر پابندی کو افغانستان کی معیشت اور معاشرے کے لیے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔