سچ خبریں: فلوریڈا میں ایک پریس کانفرنس میں نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان کے حوالے سے بائیڈن حکومت کی خارجہ پالیسی کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اقتدار میں ہوتے تو امریکی فوجی ساز و سامان کو طالبان کے ہاتھ میں نہ جانے دیتے۔
امریکی صدارت کے گزشتہ دور میں اپنی کامیابیوں کا دفاع کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ فوج کے سازوسامان کا ایک بڑا حصہ بے وقوفی سے افغانستان کے حوالے کیا گیا۔
امریکہ کے نومنتخب صدر نے مزید دعویٰ کیا کہ بائیڈن انتظامیہ کی کارروائیوں کی وجہ سے روس نے یوکرین پر حملہ کیا۔
انہوں نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے ذلت آمیز انخلاء کی طرف بھی اشارہ کیا اور کہا کہ اگر وہ یہ تباہ کن کام نہ کرتے تو آپ جانتے ہیں کہ ہم افغانستان سے نکل رہے ہوتے لیکن میں اسے وقار اور طاقت کے ساتھ کرتا۔ طالبان نے جشن منایا اور پریڈ نہیں کی، یقین جانیں۔ انہوں نے ہمارا سامان نہیں دکھایا جو وہ وہاں چھوڑ گئے تھے۔
ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ کیونکہ ہم کوئی سامان نہیں چھوڑیں گے، یہاں تک کہ 10 سینٹ بھی نہیں۔ ہم سب کچھ اپنے ساتھ لے جانے والے تھے۔
انہوں نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ نے افغانستان میں تقریباً 80 بلین ڈالر کا فوجی سازوسامان چھوڑا ہے لیکن بائیڈن حکومت نے اعلان کیا تھا کہ طالبان نے افغان فوج کے ہتھیار حاصل کر لیے ہیں، جن کی کئی سالوں میں ان کی مدد کی گئی۔