سچ خبریں:بائیڈن نے ٹرمپ پر طالبان کو بااختیار بنانے کا الزام لگایا جبکہ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بائیڈن کی حکومت نے ان کے طے کردہ منصوبے پر عمل کرنے کے بجائے افغانستان سے بھاگ آئی۔
ایکسئس ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن جن کے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے منصوبے کی وجہ سے اس ملک میں طالبان کی تیزی سے پیش قدمی پر ،کوامریکہ میں بڑے پیمانے پر تنقیدکا سامناہے ، نے ہفتے کے روز سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام لگایا کہ انھوں نے طالبان کو بااختیار بنا یا ہے اور ان پر الزام لگا یا ہے کہ ٹرمپ نےطالبان 2001 کے بعد مضبوط ترین فوجی پوزیشن عطا کی،تاہم ٹرمپ کی جانب سے بھی ان ریمارکس کا جواب دیا گیا اور انہوں نے ایک بیان میں بائیڈن کو افغانستان کی صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
بائیڈن نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ انہیں انتخاب کرنا تھا اور وہ افغانستان پر امریکی حملے کے بعد جنگ کو پانچویں امریکی صدر کے حوالے نہیں کریں گے ، ڈیموکریٹک صدر نے کہا کہ جب میں صدر بنا تو میرے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھاکہ یا تو اپنی افواج اور اپنے اتحادیوں کے محفوظ انخلاء کو محفوظ بنانے کے لیے طالبان کے ساتھ کچھ عرصے کے لیے معاہدے کو باقی رکھیں یااس ملک میں اپنی موجودگی کو بڑھانے اور کسی دوسرے ملک میں خانہ جنگی میں داخل ہونے کے نیز دوبارہ لڑنے کے لیے مزید امریکی فوجی بھیجیں۔
بائیڈن نے مزید کہاکہ افغان فوج اپنے ملک کا دفاع کر سکتی ہے یا نہیں، امریکی فوجی موجودگی مزید ایک سال یا پانچ سال تک اس میں کوئی بدلاؤ نہیں لا سکتی جبکہ مزید کسی دوسرے ملک کی خانہ جنگی کے درمیان لامتناہی امریکی موجودگی میرے لیے قابل قبول نہیں ہے۔
واضح رہے کہ بائیڈن کےان ریمارکس کے چند گھنٹوں بعدٹرمپ نے ایک ای میل میں کہا کہ ان کے جانشین ان کے منصوبےجو ان کی انتظامیہ نے ان کے لیے طے کیے تھے، پر عمل کرنے کے بجائے افغانستان سے بھاگ گئے تاہم انہوں نے اس منصوبے کی تفصیلات نہیں بتائیں۔