سچ خبریں: اشاعت کے مطابق افغانستان میں یونیسیف کے نمائندے سلام الجنبی نے اپنے ایک خطاب میں کہا کہ افغانستان کو دنیا کے شدید ترین بحرانوں کا سامنا ہے اور اس ملک کی ضروریات روز بروز بڑھ رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کے بڑھتے ہوئے بحران کے علاوہ جس کا تعلق خوراک کی قلت اور غذائی عدم تحفظ سے ہے ملک کا صحت اور سماجی خدمات کی نگرانی کا نظام منہدم ہو رہا ہے۔
الجنبی نے نوٹ کیا کہ افغانستان اس سال کے آغاز میں دنیا کے بدترین ممالک میں سے ایک تھا جہاں اس کی نصف آبادی بشمول 10 ملین بچوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔غربت کی لکیر سے نیچے خاندانوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ انسانی ضروریات کا تخمینہ 192 ملین ڈالر لگایا گیا ہے جس کا تقریباً 70 فیصد یونیسیف کے عطیہ دہندگان نے فراہم کیا ہے۔