سچ خبریں:اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے نے افغانستان میں انسانی بحران کا ذکر کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں کہا کہ 24.4 ملین افراد، جواس ملک کی نصف سے زیادہ آبادی ہیں، کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے نےاپنے ایک ٹویٹ میں افغان عوام کی انسانی امداد کیے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسانی امداد افغانستان کے لاکھوں لوگوں کو بچانے کے لیے ایک اہم طریقہ ہے، اور اب ان کے ساتھ کھڑے ہونے کا وقت ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ نے افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے 4.4 بلین ڈالر کی امداد مانگی تھی لیکن ڈونرز نے صرف 2.4 بلین ڈالر کی امداد کا وعدہ کیا تھا جبکہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے افغانستان میں بحران اور 4.4 بلین ڈالر اکٹھا کرنے کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس ملک کی95 فیصد آبادی غذائی قلت کا شکار ہے اور 9 ملین کو قحط کا خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں معاشی بحران ہونے کے باوجود امریکہ سمیت مغربی ممالک نے اس ملک کے خلاف غیر انسانی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جبکہ امریکہ نے اس کے اثاثے بھی ضبط کر رکھے ہیں۔