سچ خبریں:طالبان کی جانب سے منشیات کی کاشت پر پابندی کے باوجود افغانستان میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں نشہ ہمیشہ سے ایک بڑا مسئلہ رہا ہے اور گزشتہ برسوں کے دوران یہ ملک جو افیون اور ہیروئن کا سب سے بڑا پیدا کرنے والا ملک تھا، اب دنیا میں شیشے کی پیداوار کا اہم ذریعہ بن گیا ہے، قطری چینل نے مزید کہا کہ افغانستان میں نشے کی اصل وجہ غربت اور اس ملک کا برسوں کی جنگ اور عدم تحفظ میں ملوث ہونا ہے۔
الجزیرہ نے مزید کہا کہ افغانستان میں حالیہ سیاسی صورتحال اور غیر ملکی امداد کی کٹوتی کی وجہ سے اس کی اقتصادی تباہی کے بعد، طالبان کی طرف سے منشیات کی ممانعت کے باوجود اس ملک میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ کابل شہر کے کونے کونے میں، پارکوں میں، پلوں کے نیچے اور کابل کی پہاڑیوں میں سیکڑوں افراد کو منشیات کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے،منشیات کا مقابلہ کرنے والی تنظیم کے اندازے کے مطابق 2015 میں افغانستان کی تقریباً 5 فیصد آبادی یعنی 23 لاکھ افراد منشیات کے عادی تھے، اگرچہ اس وقت ایسے افراد کے کوئی خاص اعداد و شمار موجود نہیں ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ نشے کے عادی افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔