سچ خبریں: امریکہ انسانی حقوق کا دعویٰ کر رہا ہے اور اس کا دفاع کر رہا ہے لیکن اس کے ساتھ ہی جنوبی افغانستان میں مہلک زلزلہ کے بعد طالبان حکام کا کہنا تھا کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے مختلف ممالک متاثرین کو امداد فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔
اس حوالے سے طالبان کی عبوری حکومت کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے افغانستان میں زلزلہ زدگان کو امداد فراہم کرنے میں امریکی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے کئی ممالک افغانستان کو امداد نہیں بھیج سکے۔
افغانستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کی امریکی ناکہ بندی
15 اگست 2021 کو طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد، امریکہ اور دیگر مغربی ممالک نے 9.5 بلین ڈالر سے زیادہ کے افغان اثاثے منجمد کر دیے اور اس تک طالبان کی رسائی کو منقطع کر دیا، اس اقدام سے افغانستان کی معاشی صورتحال مزید خراب ہو گئی۔
افغانستان کے ذخائر کو منجمد کرنے پر متعدد احتجاج کے باوجود امریکی صدر جو بائیڈن نے بالآخر افغان اثاثوں میں 7 ارب ڈالر کی رقم بلاک کرنے کا حکم دے دیا ہے اور حکم دیا ہے کہ بلاک کیے گئے اثاثے 9/11 حملوں کے متاثرین اور افغانستان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کے حوالے کیے جائیں۔
وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ آنے والے مہینوں میں افغانستان کے اثاثوں کے انتظام کے لیے 3.5 بلین ڈالر کا ڈپازٹ فنڈ بنائے گا تاکہ اس رقم کو افغان عوام کی مدد کے لیے استعمال کیا جا سکے۔
افغانستان کے آدھے لوگ بھوکے ہیں
امریکہ نائن الیون کے متاثرین کے لیے فنڈز مختص کر رہا ہے کیونکہ اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف نے ایک بار پھر افغانستان میں شدید غذائی قلت کے باعث 10 لاکھ بچوں کی ممکنہ موت کے بارے میں خبردار کیا ہے۔