سچ خبریں:یورپی یونین نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ افغانستان میں خواتین کے حقوق سے دستبرداری کو قبول نہیں کرتا اور اس میدان میں کسی بھی پابندی کی مذمت کرتا ہے۔
اس بیان میں مزید کہا گیا کہ افغانستان کی موجودہ حکومت نے تعلیم، کام اور تفریح کے میدان میں خواتین پر بہت سی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
یورپی یونین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ طالبان افغانستان میں انسانی حقوق کی تمام خلاف ورزیوں اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں کا خاتمہ کریں۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین افغان خواتین کی حمایت جاری رکھے گی جب تک کہ وہ اپنے سیاسی، اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق حاصل نہ کر لیں۔
یورپی یونین کے بیان کے مطابق اس یونین کے ذریعے کابل اور برسلز میں خواتین کے حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ساتھ منظم بات چیت ہوگی۔
اس سے قبل، افغانستان کے امور کے لیے یورپی یونین کے خصوصی نمائندے تھامس نکلسن نے افغان خواتین کے حقوق کے کارکنوں کے ساتھ ایک ملاقات میں اس بات پر زور دیا تھا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ اور جگہ فراہم کرنے کے لیے شرکت، قومی مکالمے اور تخلیقی حل کی ضرورت ہے۔