سچ خبریں:ایرانی وزیر خارجہ نے او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس میں افغان عوام کی حمایت میں تہران کی تجاویز پیش کیں۔
تہران ٹائمز نے اپنے اداریے میں افغانستان کے بارے میں او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کا جائزہ لیا ہے، تہران ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم نے سعودی عرب کی درخواست پر اتوار کے روز افغانستان پر ایک غیر معمولی اجلاس منعقد کیا۔
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والے اس اجلاس میں ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بھی شرکت کی، جس میں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے بھی شرکت کی،یہ ملاقات پاکستان کی جانب سے بڑھتی ہوئی بین الاقوامی بے حسی اور جنگ زدہ ملک کے تئیں بے حسی کے درمیان افغانستان کی سنگین صورتحال کو ظاہر کرنے کی تازہ ترین کوشش تھی، کیونکہ افغانستان چند ماہ قبل طالبان کے عروج کے بعد سے ایک حقیر ریاست بن چکا ہے جس کی نہ تو کوئی پہچان ہے اور نہ ہی اس میں کوئی قانونی حکومت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ طالبان نے رواں سال اگست میں امریکی حمایت یافتہ حکومت کا تختہ الٹ کر کابل کا کنٹرول سنبھال لیا ،تاہم اس کے بعد سے وہ اب تک تسلیم کیے جانے کے منتظر ہیں جبکہ ایران سمیت افغانستان کے کچھ پڑوسیوں نے اس ملک کے عوام کی مدد کرنے کی کوشش کی ہےنیز طالبان کو ایک جامع حکومت بنانے کی ترغیب دلائی ہے جو تمام نسلی اور مذہبی گروہوں کی نمائندگی کرتی ہو۔
واضح رہے کہ طالبان نے اس عرصے میں ایک عبوری حکومت قائم کی ہے جس نے حکومت میں خواتین اور دیگر نسلوں کو نظر انداز کرتے ہوئے پوری دنیا میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔