سچ خبریں: ہسپانوی وزیر نے ایک بیان جاری کیا جس میں نیتن یاہو کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق اسپین کے سماجی حقوق کے وزیر نے صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت میں مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں؛ سید حسن نصراللہ کی تازہ ترین دھمکیوں کے مقابلے میں صیہونی کیا کر رہے ہیں؟
اسپین کے سماجی حقوق کے وزیرایوان بلارا نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا کہ بوڈیموس پارٹی میں ہم گزشتہ دہائیوں کے دوران فلسطینی عوام کے مصائب اور مشکلات سے مطمئن نہیں ہیں اور آج ہم بلند آواز سے اعلان کرنا چاہتے ہیں کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں نسل کشی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں لاکھوں لوگ مارے جاچکے ہیں، وہ پانی، خوراک اور بجلی تک رسائی سے محروم ہیں اور شہریوں پر بمباری کی جارہی ہے جو ایک خطرناک اجتماعی سزا اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی نیز جنگی جرم ہے۔
بلارا نے غزہ میں فوری طور پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کراسنگ بنانے کا مطالبہ کیا تاکہ شہریوں کو وہاں سے نکالا جا سکے اور اس پٹی کے لوگوں تک انسانی امداد بھیجی جا سکے۔
انہوں نے یورپی یونین سے بھی کہا کہ وہ نیتن یاہو کے ساتھ تعاون بند کرے اس لیے کہ وہ جنگی مجرم ہے، اور اپنے موقف کے اظہار میں آزادانہ طور پر کام کرے۔
مزید پڑھیں؛ 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ نے امریکہ کے شیطانی منصوبے کو کیسے خاک میں ملایا؟
درایں اثنا پاکستان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے غزہ پر صیہونی حکومت کے ہوائی حملوں اور اس کے محاصرے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ درحقیقت یہ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطین کے بے گناہ لوگوں کی نسل کشی ہے۔