سچ خبریں:یوروپ میں اسلام مقدسہ اور مسلم مقدس مقامات کی توہین کے بعد ہسپانوی شہر موریکا کی ایک مسجد پر حملہ ہوا۔
اناطولیہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق منگل کی رات کو اسپین کے شہر موریکا کی ایک مسجد پر حملہ کیا گیا،یہ مسجد 2018 میں بنائی گئی تھی ، حملہ آوروں نے،’’اسلام قابل قبول نہیں‘‘ ،’’ ہسپانوی خودمختاری غیر گفت و شنید ہے ‘‘جیسی عبارتیں مسجد کی دیواروں پر لکھیں اور ایک اور بدسلوکی کرتے ہوئے سر کٹے ہوئے ایک سورایک اور چھری کو مسجد کے باہر رکھا۔
واضح رہے کہ اسلام دشمنی پر مبنی یہ واقعہ اسپین کے سب سے زیادہ گنجان آبادی اور تارکین وطن والےجنوبی علاقہ موریسکا میں اسلامو فوبیا حملوں کی تازہ لہر ہے،یادرہے کہ 13 جون کو مراکشی تارکین وطن یونس بلال کو ایک ہسپانوی فوجی نے دوستوں کے ساتھ کیفے میں بیٹھے ہوئے گولی مار کر ہلاک کردیا، اس واقعے کے عینی شاہدین نے بتایا کہ ہسپانوی سابق فوجی نے بلال کی نسل پرستانہ توہین کرتے ہوئے اسے گولی مار دی،واضح رہے کہ رواں سال کے شروع میں سان جاویر کے کارٹجینا میں ایک اور مسجد منہدم کردی گئی تھی۔
دریں اثنا ڈچ شہر ایمسٹرڈم کی ایک مسجد جس پر چند ماہ قبل اسلام دشمنوں نے حملہ کیا تھا ، اتوار کی رات ، مقامی وقت کے مطابق نامعلوم افراد نے ایک بار پھر حملہ کیا، میڈیا ذرائع نے نیشنل ویژن فیڈریشن کے نام سے شہری حقوق کی تنظیم کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایمسٹرڈم سٹی مسجد پر رات میں حملہ ہوا،ڈچ کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں واقع ہگیہ صوفیہ پر اتوار کی رات نامعلوم افراد نے حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی، ایمسٹرڈیم شہر میں اس مسجد پر حملہ اور اس کی بےحرمتی کرنے والوں نے شراب کی بوتلوں سے مسجد کی کھڑکیاں توڑ دیں۔
نیشنل ویژن فیڈریشن کے مطابق ایک سال سے بھی کم عرصے میں یہ دوسرا موقع ہے جب اسلام مخالف عسکریت پسندوں نے اس مسجد کو نشانہ بنایا ہے،دسمبر 2020 میں ایک نقاب پوش شخص نے شام کی نماز کے فورا بعد مسجد کی کھڑکیاں توڑ دیں اور رات کے اندھیرے میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
واضح رہے کہ ہالینڈ میں اسلامی گروہوں اور اداروں نے ہالینڈ کی حکومت سے بار بار مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلا امتیاز ان نسل پرستانہ اور اسلام دشمن حملوں کا مقابلہ کرئے اور ان مقامات نیز مسلمانوں کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کرے،ایمسٹرڈیم میں ہیگیا صوفیہ کے بورڈ آف ٹرسٹی کے چیئرمین غازی سرائک نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ اس ملک کی سکیورٹی ایجنسیاں اور سیاستدان ان حملوں کے خلاف عبرتناک اقدامات کریں گے۔