اسرائیل کے مختلف علاقوں جنگی سائرن بجنا شروع ہو گئے صہیوںیوں میں خوف و ہراس کا ماحول

جنگی سائرن

?️

اسرائیل کے مختلف علاقوں جنگی سائرن بجنا شروع ہو گئے صہیوںیوں میں خوف و ہراس کا ماحول
 معروف عرب تجزیہ نگار عبدالباری عطوان نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے حالیہ بہادرانہ حملے اسرائیل کی فرضی سکیورٹی کی کمزوری کو ظاہر کرتے ہیں اور یہ شہرک نشینوں کے فرار کو مزید بڑھا دیں گے۔
رای الیوم میں لکھے گئے اپنے تجزیے میں عطوان نے اس بات پر زور دیا کہ القدس میں دو مسلح فلسطینیوں نے ایک بس اسٹیشن پر اسرائیلی آبادکاروں پر فائرنگ کی، جس میں سات ہلاک اور گیارہ زخمی ہوئے۔ یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل میں کوئی محفوظ جگہ نہیں رہی اور بحران صرف غزہ تک محدود نہیں بلکہ پورے فلسطینی علاقوں میں موجود ہے۔
عطوان نے اس بات کی نشاندہی کی کہ یہ حملہ یمنی ڈرون کے کامیاب حملے کے فوراً بعد ہوا، جس نے اسرائیل کے جدید دفاعی نظام کو چیرتے ہوئے ریمون ایئرپورٹ کے نزدیک دیمونا پاور پلانٹ تک پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملے کرانہ باختری کی الحاق کی اسرائیلی کوششوں کے جواب میں بھی ہیں اور فلسطینیوں کی یکجہتی اور مزاحمت کو ظاہر کرتے ہیں۔
تجزیہ نگار کے مطابق، کرانہ باختری کی الحاق اور فلسطینی خودمختاری کے ادارے کو ختم کرنا اسرائیل کے لیے سب سے بڑا تحفہ ثابت ہوگا، کیونکہ یہ فتح تحریک اور دیگر مزاحمتی گروہوں کو مضبوط کرے گا اور فلسطینیوں کو اپنے تاریخی حق کے حصول کے لیے مزید کارروائی کرنے کی تحریک دے گا۔
عطوان نے کہا کہ اسرائیل اب محفوظ نہیں رہا، اور یہ ایک خوفناک جیل میں بدل چکا ہے جہاں آبادکار رات دن خطرے اور دہشت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ ڈرون حملوں کے بعد ہوائی اڈے بند ہیں اور اب بس اسٹیشن بھی ہدف بن چکے ہیں۔ ان کے مطابق، اسرائیلی عوام نتانیہو اور سابق امریکی صدر ٹرمپ سے سوال کریں گے کہ ان کی حفاظت کہاں ہے اور کیوں غزہ پر حملے کیے جا رہے ہیں جب شہر خود غیر محفوظ ہیں۔
معروف عرب تجزیہ نگار عبدالباری عطوان نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے حالیہ بہادرانہ حملے اسرائیل کی فرضی سکیورٹی کی کمزوری کو ظاہر کرتے ہیں اور یہ شہرک نشینوں کے فرار کو مزید بڑھا دیں گے۔
رای الیوم میں لکھے گئے اپنے تجزیے میں عطوان نے اس بات پر زور دیا کہ القدس میں دو مسلح فلسطینیوں نے ایک بس اسٹیشن پر اسرائیلی آبادکاروں پر فائرنگ کی، جس میں سات ہلاک اور گیارہ زخمی ہوئے۔ یہ حملہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل میں کوئی محفوظ جگہ نہیں رہی اور بحران صرف غزہ تک محدود نہیں بلکہ پورے فلسطینی علاقوں میں موجود ہے۔
عطوان نے اس بات کی نشاندہی کی کہ یہ حملہ یمنی ڈرون کے کامیاب حملے کے فوراً بعد ہوا، جس نے اسرائیل کے جدید دفاعی نظام کو چیرتے ہوئے ریمون ایئرپورٹ کے نزدیک دیمونا پاور پلانٹ تک پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملے کرانہ باختری کی الحاق کی اسرائیلی کوششوں کے جواب میں بھی ہیں اور فلسطینیوں کی یکجہتی اور مزاحمت کو ظاہر کرتے ہیں۔
تجزیہ نگار کے مطابق، کرانہ باختری کی الحاق اور فلسطینی خودمختاری کے ادارے کو ختم کرنا اسرائیل کے لیے سب سے بڑا تحفہ ثابت ہوگا، کیونکہ یہ فتح تحریک اور دیگر مزاحمتی گروہوں کو مضبوط کرے گا اور فلسطینیوں کو اپنے تاریخی حق کے حصول کے لیے مزید کارروائی کرنے کی تحریک دے گا۔
عطوان نے کہا کہ اسرائیل اب محفوظ نہیں رہا، اور یہ ایک خوفناک جیل میں بدل چکا ہے جہاں آبادکار رات دن خطرے اور دہشت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ ڈرون حملوں کے بعد ہوائی اڈے بند ہیں اور اب بس اسٹیشن بھی ہدف بن چکے ہیں۔ ان کے مطابق، اسرائیلی عوام نتانیہو اور سابق امریکی صدر ٹرمپ سے سوال کریں گے کہ ان کی حفاظت کہاں ہے اور کیوں غزہ پر حملے کیے جا رہے ہیں جب شہر خود غیر محفوظ ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ فلسطینی مزاحمت پوری فلسطینی سرزمین اور عرب دنیا میں مضبوط ہے اور صرف کسی جرقے کے انتظار میں ہے۔

مشہور خبریں۔

بن سلمان کے نیوم منصوبے کو درپیش پیچیدہ چیلنجز

?️ 24 جنوری 2023سچ خبریں:سعودی عرب کے نیوم منصوبے کے نفاذ کے آغاز سے لے

یمن کی جانب سے امریکی جہاز کی طرف میزائل فائر

?️ 27 نومبر 2023سچ خبریں:امریکی بحریہ کے ایک جنگی جہاز نے خلیج عدن میں ایک

مسلسل تیسرے سال امریکی گھریلو آمدنی میں کمی

?️ 14 ستمبر 2023سچ خبریں:سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2022 میں امریکی گھرانوں

مسئلہ کشمیر طاقت کے زور پر نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے

?️ 15 مارچ 2021سرینگر (سچ خبریں)  مقبوضہ کشمیر میں یوتھ سوشل اینڈ جسٹس لیگ نے مسئلہ

امریکہ اور یورپ میں اسرائیل کا زوال؛ صیہونیوں سے دنیا نفرت کیسے ہوئی؟

?️ 17 ستمبر 2025سچ خبریں: غزہ جنگ کے بعد صیہونی حکومت کے حقیقی اور وحشی

بھوکے صیونیستی قیدی کی تصویر نے نیتن یاہو کو کیسے بے نقاب کیا؟

?️ 4 اگست 2025سچ خبریں: فلسطینی مزاحمت کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو،

نیتن یاہو کو حزب اللہ کے جنگ میں داخل ہونے کا خوف

?️ 9 اکتوبر 2023سچ خبریں:صیہونی ٹیلی ویژن کے مطابق اسرائیل نے گذشتہ رات اپنے فیصلوں

سعودی عرب کی تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی شرائط

?️ 1 مئی 2023سچ خبریں:صیہونی میڈیا نے ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے