سچ خبریں:اسرائیل نے غزہ کی پٹی اور لبنان میں اپنے حملوں کو حماس کے ٹھکانوں پر مرکوز کرنے کی کوشش کی تاکہ حزب اللہ کے ساتھ مزید کشیدگی اور تنازعہ سے بچا جا سکے۔
اکسیوس نیوز ویب سائٹ نے صیہونی حکومت کی وزارت جنگ کے دو عہدیداروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل نے لبنان کی حزب اللہ کے ساتھ تصادم کے امکان کے پیش نظر اپنے حملوں کو حماس کے ٹھکانوں تک محدود رکھا۔
ان صہیونی حکام نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی اور لبنان میں اپنے حملوں کو حماس کے ٹھکانوں تک محدود رکھنے کی کوشش کی تاکہ حزب اللہ کے ساتھ مزید کشیدگی اور تنازعہ سے بچا جا سکے،ان دونوں صہیونی حکام کے مطابق جنوبی لبنان سے وسیع پیمانے پر راکٹ داغے جانے کے ردعمل کے بارے میں بات چیت کے اختتام پر، اسرائیلی وزراء اس نتیجے پر پہنچے کہ اسرائیل کو لبنان میں جنگ میں داخل ہونے میں کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس سے علاقائی سطح پر جنگ کے بھرک اٹھنے کا بہت زیادہ کا امکان ہے۔
غزہ کی پٹی اور جنوبی لبنان سے بڑے پیمانے پر راکٹ حملوں کے بعد ایک اسرائیلی سکیورٹی عہدیدار نے والانیوز ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ اور لبنان سے میزائل داغے جانے سے ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیل کی ڈیٹرنس طاقت کمزور پڑ چکی ہے۔
تاہم اس نے دعویٰ کیا کہ لیکن ان حملوں کو دردناک جواب دینے کے لیے صحیح وقت کا انتخاب کریں گے،اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے وزیر خزانہ Betsleil Smotrich نے کہا کہ نیتن یاہو کی کابینہ نے فلسطینی مزاحمتی گروہوں اور لبنانی حزب اللہ کے خلاف ڈیٹرنس قائم کرنے اور اسے برقرار رکھنے کی صلاحیت میں ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
اسموٹریج نے مزید کہا کہ میں نیتن یاہو کی کابینہ کے ساتھ اپنی وفاداری برقرار رکھنے کی کوشش کروں گا، لیکن ہماری سکیورٹی کی صورتحال اس وقت ناقابل برداشت ہے۔