سچ خبریں:یورپی میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے اب تک غزہ کی پٹی میں یونیورسٹی کے 94 پروفیسرز، سینکڑوں اساتذہ اور ہزاروں طلباء کو نشانہ بنایا ہے۔
اس رپورٹ کے تسلسل میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کے آغاز کے بعد سے گزشتہ 100 دنوں کے دوران اسرائیل نے غزہ کی پٹی کی تمام جامعات کو براہ راست تباہ کر دیا ہے جو کہ محاصرے میں ہیں۔
یورپی میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے بھی گزشتہ روز رپورٹ دی تھی کہ گزشتہ ہفتے ہیگ کی عدالت میں صیہونی حکومت کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہونے کے بعد اسرائیلی قابض فوج نے غزہ میں ایک ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔
انسانی حقوق کی اس تنظیم نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی وکلاء نے عالمی عدالت میں اجتماعی قتل کے الزام کو مسترد کرنے کے حوالے سے جو موقف پیش کیا تھا، اس کے برعکس ہے، لیکن زمینی حقائق یہ بتاتے ہیں کہ اسرائیل نے ان قتلوں کو کبھی نہیں روکا، حتیٰ کہ ہیگ ٹربیونل کے سامنے مقدمہ چل رہا ہے۔
صیہونی حکومت نے اس عدالت کے سامنے دعویٰ کیا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینی شہریوں کو نشانہ نہیں بناتی، لیکن ہیومن رائٹس واچ کی بین الاقوامی دستاویزات میں حکومت کے دعووں کو غزہ میں ہونے والی پیش رفت سے متصادم قرار دیا گیا ہے۔
اس رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ 7 دنوں میں غزہ میں 1018 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا، جن میں سے کم از کم 390 بچے اور 208 خواتین ہیں۔ اسرائیل نے روزانہ اوسطاً 145 افراد کو شہید کیا ہے۔