?️
سچ خبریں: واللا نیوز ویب سائٹ نے مشہور اسرائیلی تجزیہ کار بین کاسپٹ کے حوالے سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں زور دے کر کہا ہے کہ اسرائیل عالمی سطح پر اور عالمی عوامی رائے میں ایک تکلیف دہ اور ذلت آمیز دور سے گزر رہا ہے۔
اس رپورٹ کی تمہید، جو آج جمعے کو شائع ہوئی، میں کہا گیا ہے کہ ہتھیاروں کے معاہدے منسوخ ہوئے، اکادمیوں کے ساتھ تعلقات منقطع ہوئے، اور ہمی جدید ٹیکنالوجی کی کمپنیوں سے نکال دیا گیا، لیکن کہا جانا چاہیے کہ یوئیفا (UEFA) تھا جس نے اسرائیل پر آخری ضرب لگائی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ حقیقت یہ ہے کہ یہ ہمارا سب سے چھوٹا مسئلہ ہونا چاہیے۔ یورپی واقعات میں اسرائیلی فٹ بال کی شمولیت پر پابندی اس فہرست کے آخر میں ہے جس میں حال ہی میں اسرائیل پر عائد کی گئی پابندیاں اور نظر انداز کیے جانے کے واقعات ہیں۔ جب ہتھیاروں کے اربوں ڈالر کے معاہدے منسوخ ہوتے ہیں، جب ہمارے اتحادی ہم پر پابندیاں لگاتے یا ہمارا محاصرہ کرتے ہیں، جب کسی یورپی ملک میں وزیر اعظم کو ‘غیر مرغوب شخص’ قرار دے کر نیویارک کے سفر میں گرفتاری سے بچنے کے لیے بے مقصد ہزاروں میل کا چکر لگانا پڑتا ہے، جب جدید ٹیکنالوجی کی کمپنیاں نکال دی جاتی ہیں، فٹ بال اکیڈمیاں پر پابندی لگائی جاتی ہے، تعاون منقطع کیا جاتا ہے اور کوئی بھی ہم سے رابطہ نہیں کرنا چاہتا — کیا یوئیفا سے ہمارے اخراج سے کوئی فرق پڑتا ہے؟
لیکن رپورٹ کے مطابق کہ لیکن یہ خیال درست نہیں ہے۔ ذلت کی اصل مار تو ہمیں یہیں، اس کھیل کے میدان میں لگی ہے، جسے ایک عیاشی کی چیز سمجھا جاتا ہے۔ یہاں ہمیں ایک مکا پیٹ کے نیچے لگا ہے۔
اچانک، فٹ بال مقابلوں اور آپ کی یورپی وابستگی کے دوران، آپ اچانک محلے کے چھوٹے بچے بن جاتے ہیں۔ جو فٹ بال کھیلنے نوجوانوں کے پاس جاتا ہے۔ اور جب ٹیمیں بنتی ہیں تو آپ کا دل بیٹھ جاتا ہے۔ ہر کوئی اپنے بہترین کھلاڑیوں کو منتخب کرتا ہے۔ پہلے اچھے کھلاڑی، گول کرنے والے، dribbling کرنے والے، مضبوط ڈیفنڈر، یہاں تک کہ کمزور ترین رہ جائیں۔ لیکن محلے میں، محلے کی طرح، سب کھیلتے ہیں۔ لیکن اچانک آپ پر واضح ہو جاتا ہے: نہیں۔ آپ کو منتخب نہیں کیا گیا۔ آپ کنارے پر کھڑے رہ جاتے ہیں۔ لڑکے کھیلنا شروع کر دیتے ہیں اور آپ کنارے سے دیکھتے ہیں۔ آپ جماعت سے تعلق نہیں رکھتے۔ آپ گروپ میں نہیں ہیں۔
رپورٹ کے اختتام پر کہا گیا کہ اس سے زیادہ دردناک ذلت کوئی نہیں ہے۔ نااہلی اور تنہائی کی کوئی اور کڑواہٹ نہیں ہے۔ ہر وہ شخص جس نے بچپن میں محلے میں فٹ بال کھیلا ہے، یہ احساس جانتا ہے۔ اور کیونکہ ہم اب محلے کے بارے میں بات نہیں کر رہے بلکہ یوئیفا کے بارے میں بات کر رہے ہیں، اس کے مکابی تل ابیب کے لیے بھی بہت بڑے مالیاتی نقصانات ہیں، وہ ٹیم جو یورپی گروپ مرحلے میں پہنچی تھی اور جس کے تقریباً 20 ملین ڈالر کی آمدنی متوقع تھی۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
سپریم کورٹ کے سینئر ججوں کا چیف جسٹس کو خط، خالی اسامیوں پر فوری تعیناتی پر زور
?️ 9 اکتوبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز
اکتوبر
بھارتی جارحیت کیخلاف پاکستان کے جواب پر دنیا حیران ہے۔ طارق فضل چودھری
?️ 14 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چودھری نے
مئی
پنجاب کا نیابلدیاتی ایکٹ اگلے چند روز میں منظور ہوجائے گا
?️ 2 دسمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا
دسمبر
منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم،حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستیں، فرد جرم ایک بار پھر مؤخر
?️ 7 ستمبر 2022لاہور: (سچ خبریں)وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹے و سابق
ستمبر
بحرین کی جیلوں میں ہولناک تشدد پرمختلف تنظیموں کا رد عمل
?️ 25 دسمبر 2022سچ خبریں: بین الاقوامی مرکز برائے انصاف اور انسانی حقوق نے کہا
دسمبر
نیتن یاہو شدید بحران کا شکار ہیں:حزب اللہ
?️ 29 اپریل 2025 سچ خبریں:حزب اللہ کے سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے تاکید
اپریل
ایس او پیز پر عملدرآمد کے لئے فوج نے انتظامات سنبھال لئے
?️ 24 اپریل 2021لاہور (سچ خبریں) کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے راولپنڈی
اپریل
ثاقب نثار کے بیٹے کی آڈیو لیک کی تحقیقات ایف آئی اے سے کرانے کا فیصلہ
?️ 9 مئی 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی نے سابق چیف
مئی