سچ خبریں:امریکی پریسبیٹیرین چرچ نے ایک قرار داد جاری کرتے ہوئے صیہونی حکومت کو ایک نسل پرست حکومت قرار دیا جو فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہے۔
کرسچن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکی میڈیا نے اعلان کیا کہ پریسبیٹیرین چرچ آف امریکہ نے اسرائیل کی غاصب حکومت کو ایک نسل پرست ریاست کے طور پر متعارف کرایا ہے، پریسبیٹیرین چرچ آف امریکہ کی انٹرنیشنل پارٹنرشپ کمیٹی نے بھاری اکثریت سے ووٹ دیا کہ فلسطینی عوام کے حوالے سے اسرائیل کے قوانین، پالیسیاں اور طرز عمل نسل پرستی کی بین الاقوامی قانونی تعریف کے مطابق ہیں کیونکہ نسل پرستانہ غیر انسانی طریقوں کے ذریعے فلسطینیوں کو منظم طریقے سے مظلوم بنایا جاتا ہے۔
یروشلم پوسٹ اخبار کے مطابق یہ چرچ اگلے سال سے یوم نکبت کی مناسبت سے شروع ہونے والی ایک تقریب کا انعقاد کرے گا جو ہر سال 15 مئی کو 1948 میں فلسطین پر قبضے کی برسی کے موقع پر منعقد کیا جاتا ہے، توقع ہے کہ امریکہ کی مذہبی اتھارٹی کی 225ویں جنرل اسمبلی میں اس حکومت کے قبضے کی شدید مذمت کرنے والی مزید دو قراردادیں منظور کی جائیں گی۔
پریسبیٹیرین چرچ کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیے قوانین کے دو سیٹ ہیں، پہلا بالادست اور دوسرا جابرانہ نیز اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی زمین اور پانی یہودی بستیوں کے استعمال کے لیے چوری کیا گیا ہے اور فلسطینیوں کو آزادی سے جینے کے حق سے محروم رکھا گیا ہے۔