سچ خبریں:صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے سربراہ عاموس یادلن نے اس حکومت کی موجودہ صورتحال کے بارے میں خطرے کا اعلان کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ اسرائیل کو تباہ کرنے کے لیے حزب اللہ کو میزائلوں کی ضرورت نہیں ہے اور ہمیں اندر سے تباہ ہو رہے ہیں۔
یادلین نے جو کہ صیہونی حکومت کے چینل 12 سے گفتگو کر رہے تھے مزید کہا کہ نصر اللہ بیٹھ کر اسپائیڈر ہاؤس 2 کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ اسرائیلیوں کو لگتا ہے کہ ان کے اور حکومت کے درمیان رابطہ منقطع ہو گیا ہے، وہ اب اس مقام پر پہنچ چکے ہیں جہاں انہیں لگتا ہے کہ اسرائیل بری سمت میں بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے صیہونی آبادکاروں کی رائے عامہ پر فلسطینی استقامتی کارروائیوں کے اعلیٰ اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی: فلسطینیوں کی کارروائیوں کی تحریک ہمیشہ موجود رہی ہے لیکن موجودہ حالات میں ہم فلسطینی نوجوانوں کی ایک مختلف قسم کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کے داخلی سلامتی کے مطالعہ کے مرکز کے سربراہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کی یہ نسل صبح کے وقت بیدار ہوتی ہے اور اپنے ہتھیاروں کے ساتھ چوک پر آتی ہے اور بہت سے معاملات میں ان کو گرفتار نہیں کیا جاتا یہاں تک کہ تنازعات کے بعد بھی کوئی گرفتاری نہیں ہوتی۔ کیونکہ اسرائیل کے اندر کے حقیقی سیکورٹی مسائل اسرائیلیوں کو نہیں دکھائے جاتے۔
اس سینئر صہیونی جنرل نے اسرائیلی افسروں اور اہلکاروں سے پوچھا کہ وہ اس حقیقت سے کیسے نمٹنا چاہتے ہیں کہ اسرائیل کی ڈیٹرنس کو نقصان پہنچا ہے۔ اور جب کہ حزب اللہ کے جنرل سیکریٹری خانہ عنکبوت 2 کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے سیاست دانوں اور بنیامین نیتن یاہو کی سربراہی میں صیہونی حکومت کی نئی کابینہ پر کڑی تنقید کی اور اعلان کیا کہ اب ہم کابینہ میں ایسے افراد کو دیکھتے ہیں جو ایران اور حزب اللہ کے معاملے میں مصروف رہنے کے بجائے تنازعات اور تفرقہ کو بڑھانے کا سبب بن رہے ہیں۔ ہم نے یہاں آگ بھڑکائی ہے اور دوسری طرف فلسطینی کارروائیوں کا خطرہ بھی ہے جسے روکنا ضروری ہے۔